شاہد آفریدی اور ثنا میر مستعفی، ہارون رشید دوبارہ پی سی بی کی انتظامی کمیٹی میں شامل

02 فروری 2023
مفادات کے ٹکراؤ کے خدشے کی وجہ سے ہارون رشید نے انتظامی کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
مفادات کے ٹکراؤ کے خدشے کی وجہ سے ہارون رشید نے انتظامی کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری انتظامی کمیٹی کے 3 ارکان (سابق پاکستانی کپتان شاہد آفریدی، خواتین کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثنا میر اور عارف سعید) نے اجلاسوں میں شرکت کے لیے وقت کی کمی کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا ہے جس کے بعد چیف سلیکٹر ہارون رشید کو دوبارہ انتظامی کمیٹی میں شامل کر لیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انتظامی کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے بتایا کہ شاہد آفریدی نے دسمبر میں لاہور میں ہونے والے انتظامی کمیٹی کے پہلے اجلاس کے دوران ان اجلاسوں کے لیے اپنی عدم دستیابی کا اظہار کیا تھا، بعدازاں ثنا میر اور عارف سعید نے بھی یہی عذر پیش کیا تھا۔

نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ ہارون رشید 14 رکنی انتظامی کمیٹی کے رکن تھے لیکن آفریدی کی جگہ سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین مقرر ہونے کے بعد مستعفی ہوگئے تھے، اب انہیں واپس انتظامی کمیٹی میں شامل کرلیا گیا ہے، لہٰذا ہارون رشید (بطور رکن انتظامی کمیٹی اور چیف سلیکٹر) دونوں عہدوں پر خدمات سرانجام دیتے رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی اور ثنا میر کے استعفے کے بعد فی الحال انتظامی کمیٹی کے 2 عہدے خالی ہیں جبکہ ملک ذوالفقار [سیالکوٹ ریجن کے سابق صدر] کو انتظامی کمیٹی میں شامل کرلیا گیا ہے۔

چیف سلیکٹر ہارون رشید کو بطور رکن انتظامی کمیٹی مقرر کرنے پر مفادات کے ٹکراؤ کے خدشے سے متعلق سوال کے جواب میں نجم سیٹھی نے کہا کہ اس سلسلے میں متعلقہ حکام کے ساتھ مشاورت کی گئی اور یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ اس سے مفادات کا کوئی ٹکراؤ نہیں ہوگا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جب نجم سیٹھی نے گزشتہ ہفتے لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ہارون رشید کو چیف سلیکٹر بنانے کا اعلان کیا تھا تو انہوں نے ایک سوال کے جواب میں اس بات سے اتفاق کیا تھا کہ اس سے مفادات کے ٹکراؤ کا خدشہ ہے اور اسی وجہ سے ہارون رشید نے انتظامی کمیٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

نجم سیٹھی کے مطابق شاہد آفریدی اور عارف سعید کی جگہ ارکان کے ناموں کا اعلان وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے تاکہ 14 رکنی انتظامی کمیٹی کو مکمل کیا جا سکے جسے پی سی بی کے 2014 کے آئین کو 120 روز میں بحال کرنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔

دریں اثنا نجم سیٹھی نے کہا کہ وزیر اعظم چیف الیکشن کمشنر کے نام کا بھی اعلان کریں گے، جو انتظامی کمیٹی کی مدت ختم ہونے کے بعد پی سی بی چیئرمین کا انتخاب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ضلعی اور علاقائی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے انتخابات کے انعقاد کا عمل شروع کرنے کے لیے 3 سابق ڈپٹی الیکشن کمشنرز کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ 3 برس کی مدت کے لیے پی سی بی کے چیئرمین کے انتخاب سے قبل لازمی ہے۔

نجم سیٹھی نے ڈپارٹمنٹ کرکٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپنی کرکٹ ٹیموں کی بحالی میں ڈپارٹمنٹس کی دلچسپی کے بارے میں اچھی خبریں آ رہی ہیں۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم کی جانب سے 2014 کے پی سی بی کے آئین کو بحال کردیا گیا ہے جس کے تحت علاقائی کرکٹ ایسوسی ایشنز کے 4 اور ڈپارٹمنٹس کے 4 نمائندوں کو پی سی بی بورڈ آف گورنر مقرر کیا جائے گا جو پی سی بی کے اگلے چیئرمین کا انتخاب کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں