اداکار منیب بٹ کے خواجہ سرا کردار پر مبنی میگا کاسٹ ڈرامے ’سر راہ‘ کی پہلی قسط پر شائقین خوش دکھائی دیے اور انہوں نے ڈرامے کی کہانی اور کرداروں کو سراہا۔

’سر راہ‘ کو اے آر وائی ڈیجیٹل پر ہر ہفتے کی رات کو نشر کیا جا رہا ہے، جس میں صبا قمر، حریم فاروق، سنیتا مارشل، صبور علی، منیب بٹ اور فضیلہ قاضی سمیت دیگر اداکاروں نے اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

ڈرامے کی پہلی قسط ریلیز ہونے پر ہی لوگوں نے اس کی تعریفیں کیں اور زیادہ تر لوگوں نے اس میں صبا قمر کے کردار کی تعریفیں کیں۔

ڈرامے میں صبا قمر کو ایک متوسط گھرانے کی لڑکی کے طور پر دکھایا گیا ہے جو کہ اہل خانہ کی کفالت کے لیے ایسے کام کرتی دکھائی دیتی ہیں جنہیں پاکستانی معاشرے میں خواتین کے لیے معیوب سمجھا جاتا ہے۔

صبا قمر کو بوڑھے والدین کی خدمت کے لیے مرد حضرات کی طرح کام کرتے دکھایا گیا ہے اور وہ ڈرامے میں ٹیکسی ڈرائیور کے طور پر بھی دکھائی دیں گی۔

شائقین نے صبا قمر کے کردار کو سراہا اور ان کی اسکرین پر واپسی کو رانی کی واپسی قرار دیا۔

’سر راہ‘ میں صبا قمر کے علاوہ منیب بٹ کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، جنہوں نے ایک خواجہ سرا اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) کا کردار ادا کیا ہے۔

’سر راہ‘ کی کہانی عدیل رزاق نے لکھی ہے جب کہ احمد بھٹی نے اس کی ہدایات دی ہیں۔

مذکورہ ڈرامے کے حوالے سے ماضی میں منیب بٹ ڈان امیجز کو بتا چکے ہیں، مذکورہ ڈراما امریکی فلاحی تنظیم ’یو ایس ایڈ‘ کے تعاون سے بنایا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ مذکورہ ڈرامے کی زیادہ سے زیادہ سات اقساط ہوں گی اور اس کی کہانی نیٹ فلیکس یا دیگر اسٹریمنگ ویب سائٹ کی ویب سیریز کی طرح بولڈ اور منفرد ہوگی، جسے شائقین بہت پسند کریں گے۔

انہوں نے اپنے کردار سے متعلق بتایا تھا کہ وہ پہلی بار کسی ڈرامے میں خواجہ سرا کا کردار ادا کرتے دکھائی دیں گے۔

منیب بٹ کا کہنا تھا کہ ڈرامے میں ان کا کردار پیدائشی طور پر مخنث ہوتا ہے جو خاندان کی مدد سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد سی ایس ایس کا اعلیٰ امتحان پاس کرکے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) تعینات ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ پہلی بار کسی ڈرامے میں مخنث شخص کو تعلیم حاصل کرکے اعلیٰ عہدے پر فائز ہوکر سماجی مسائل حل کرتے دکھایا جائے گا، ورنہ عام طور پر خواجہ سرا افراد کو جسم فروش، ڈانسر اور فقیر کے روپ مین دکھایا جاتا ہے۔

انہوں نے ڈرامے کی کہانی کو انتہائی منفرد اور بہترین قرار دیتے ہوئے اپنے کردار کو کیریئر کا مشکل ترین کردار قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں