نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سابقہ تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک صارفین کے لیے جنوری میں استعمال ہونے والی بجلی کے لیے ماہانہ فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی مد میں بالترتیب 48 پیسے سے 1.71 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دو علیحدہ علیحدہ عوامی سماعت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا، فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ میں اضافے سے صارفین پر مجموعی طور پر 6 سے 10 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔

رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک کو تقریباً ایک ارب 70 کروڑ روپے اور ڈسکوز کو 4 سے 8 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا، تاہم یہ حتمی نوٹیفکیشن پر منحصر ہے۔

نیپرا نے 23-2022 کی دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین کو 7 روپے 37 پیسے فی یونٹ کمی کے لیے کے الیکٹرک کی ایک اور درخواست پر بھی سماعت مکمل کر لی لیکن حتمی اعداد و شمار کا اعلان نہیں کیا اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ بعد میں سبسڈی کے حسابات کے لیے قومی اوسط ٹیرف کا حصہ بن جاتی ہیں۔

اسی طرح سا بقہ تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے مارچ میں تقریباً 9 ارب 50 کروڑ روپے مزید فنڈز حاصل کرنے کے لیے 1.17 روپے فی یونٹ اضافی فیول لاگت ایڈجسٹمنٹ کی مد میں تجویز کیے تھے تاہم نیپرا نے 48 پیسے فی یونٹ کا حساب لگایا جس سے تقریباً 4 ارب ریونیو ملے گا، تاہم بتایا گیا کہ یہ اضافہ پچھلی کچھ ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے 99 پیسے فی یونٹ تک جائے گا جو اب جانچ کے آخری مراحل میں ہیں۔

کے الیکٹرک کی کثیر سالہ ٹیرف پٹیشن اور 30-2023 کی مدت کے لیے کے الیکٹرک کی سرمایہ کاری کی تجویز پر آج اسلام آباد میں نیپرا عوامی سماعت کرے گی۔

سماعت پہلے 21 فروری کو ہونا تھی تاہم نیپرا نے اسے ری شیڈول کر دیا تھا تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز، خاص طور پر صارفین کو (درخواست) کا جائزہ لینے اور تبصرے تیار کرنے کا موقع مل سکے۔

اس بار کمپنی نے ’اَن بنڈل ٹیرف‘ کے لیے درخواست دائر کی ہے، جس کا مطلب ہے کہ وہ اپنی پیداوار، ترسیل، تقسیم اور کاروبار کے سپلائی سائیڈ کے لیے الگ ٹیرف کی تلاش کر رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں