بلاول بھٹو کا سعودی، ایرانی وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ، تعلقات بحالی پر مبارکباد

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2023
بلاول بھٹو زرداری نے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو تعلقات کی بحالی پر مبارک باد دی—فائل فوٹوؒ اے پی پی، رائٹرز
بلاول بھٹو زرداری نے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو تعلقات کی بحالی پر مبارک باد دی—فائل فوٹوؒ اے پی پی، رائٹرز

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سعودی عرب اور ایران کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی پر مبارکباد پیش کی۔

ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جارہ کردہ بیان کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے متعلق حالیہ ’سہ فریقی مشترکہ بیان‘ کے ذریعے اعلان پر سعودی وزیر خارجہ کو مبارکباد دیتے ہوئے اس مثبت پیش رفت پر سعودی عرب کی قیادت کو سراہا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹوز زرداری نے کہا کہ یہ معاہدہ پورے خطے میں امن، سلامتی، تجارت اور ترقی کے لیے بامعنی مذاکرات کے آغاز کی راہ ہموار کرے گا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات کا اعادہ کرتے ہوئے دوطرفہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید وسعت دینے اور متنوع بنانے کے لیے اپنے باہمی عزم کو دہراہا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطح کے تبادلوں کے اہم کردار پر بھی زور دیا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کے تبادلوں کے اہم کردار پر بھی زور دیا۔

بعدزاں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 10 مارچ کو بیجنگ میں ایران، سعودی عرب اور چین کی طرف سے مشترکہ سہ فریقی بیان پر دستخط پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کو دونوں ممالک کی قیادت کی دانشمندی اور دور اندیشی کا ثبوت قرار دیا۔

وزیر خارجہ نے اس عمل کو آسان بنانے میں چین کے اہم کردار کو بھی سراہا۔

بلاول بھٹو زرداری نے ایران اور سعودی عرب دونوں کے ساتھ پاکستان کے قریبی برادرانہ تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی تجدید پورے خطے کے لیے امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے مددگار ثابت ہوگی۔

دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور ایران کے تعلقات کو بڑھانے کی رفتار کا ذکر کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کے تمام شعبوں میں تعاون کو مزید تیز کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 7 برس قبل سفارتی تعلقات میں تناؤ آیا تھا، سعودی عرب کا کہنا ہے کہ تعلقات کی بحالی سے سیکیورٹی کو مزید بہتر کیا جاسکتا ہے، تاہم اس سے قبل سعودی عرب نے ایران پر آئل تنصیبات پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس کی وجہ سے سپلائی میں خلل پیدا ہوا تھا۔

بعد ازاں ایران نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی جبکہ یمن کے حوثی باغیوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

خیال رہے کہ 2016 میں تعلقات کشیدہ ہونے کے بعد مشرقی وسطیٰ کا استحکام شدید متاثر ہوگیا تھا جس کی وجہ سے یمن، شام اور لبنان میں علاقائی تنازعات میں اضافہ ہوا تھا کیونکہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے خلاف مختلف حربوں کا استعمال شروع کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں