ہندوستان: کشمیر میں پانچ 'باغی' ہلاک
سری نگر: ہندوستانی پولیس نے جمعے کے روز ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں پانچ 'باغیوں' کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کے باعث مقامی افراد سراپائے احتجاج ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ رات بارہ بجے کے بعد پولیس اور فوج کی سری نگر سے 35 کلو میٹر دور نجوان کے جنگلوں میں مشترکہ کارروائی کے دوران ہلاکتیں پیش آئیں۔
سپریٹینڈنٹ پولیس شاہد میراج نے اے ایف پی کو بتایا 'عسکریت پسند جنگل کے ایک علاقے سے دوسرے کی جانب منتقل ہورہے تھے جس کے دوران ہم نے انہیں چیلنج کیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں پانچوں جنگجو مارے گئے۔'
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام 'باغی' پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے آئے تھے اور ان کا تعلق حزب المجاہدین سے تھا۔
کشمیر کا علاقہ پاکستان اور ہندوستان کی درمیان تقسیم ہے جہاں لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب بھاری تعداد میں فوجیں موجود ہیں۔
1989ء کے بعد سے ایک درجن سے زائد عسکری گروپ متنازعہ علاقے میں ہندوستانی فورسز کے ساتھ لڑ رہے ہیں جن کا مطالبہ پاکستان کے انتظام کشمیر کے ساتھ الحاق یا خودمختاری ہے۔ لڑائی کے باعث ہزاروں افراد اب تک ہلاک ہوچکے ہیں۔
عسکریت پسندوں نے ہندوستانی اہداف پر حملوں میں تیزی لانے کی دھمکی دی ہے جبکہ جنگجو افغانستان سے نکل کر خطے میں غلبہ حاصل کرنے کے لیے تیاریوں میں مصروف ہیں۔
ہندوستانی فوج کا کہنا ہے کہ رواں سال 'باغیوں' کی جانب سے حملوں میں دو گنا اضافہ ہوگیا ہے۔