پاکستانی نژاد حمزہ یوسف اسکاٹش نیشنل پارٹی کے سربراہ منتخب

28 مارچ 2023
حمزہ یوسف اگر  ملکی پارلیمان میں ووٹ جیت جاتے ہیں تو دو دن بعد اسکاٹ لینڈ کے رہنما کے طور پر حلف اٹھائیں گے: رائٹرز
حمزہ یوسف اگر ملکی پارلیمان میں ووٹ جیت جاتے ہیں تو دو دن بعد اسکاٹ لینڈ کے رہنما کے طور پر حلف اٹھائیں گے: رائٹرز

اسکاٹ لینڈ کے قوم پرستوں نے پاکستانی نژاد حمزہ یوسف کو اسکاٹش نیشنل پارٹی کا سربراہ منتخب کرلیا۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق انتہائی مشکل سے ہونے والے انتخابات کے بعد اسکاٹ لینڈ کے قوم پرستوں نے حمزہ یوسف کو پارٹی کا اگلا سربراہ منتخب کرلیا ہے جہاں پالیسی اور تاخیر کا شکار آزادی مہم پر حمزہ یوسف کی جماعت میں تقسیم بھی ظاہر ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق 37 سالہ مسلمان حمزہ یوسف حکمران جماعت اسکاٹش نیشنل پارٹی میں نکولا اسٹرجن کی جگہ لیں گے اور اسکاٹش پارلیمنٹ میں منظوری کا ووٹ لینے کے بعد نیم خودمختار حکومت کے سربراہ کا عہدہ سنبھالیں گے۔

حمزہ یوسف نے اپنے مقاصد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ زندگی کے بحران سے نمٹنے، پارٹی میں تقسیم کو ختم کرنے اور آزادی کے لیے نئے سرے سے زور دینے پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔

پارٹی نتائج کا اعلان ہونے کے بعد حمزہ یوسف نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’اسکاٹ لینڈ کے لوگوں کو اب پہلے سے کہیں زیادہ آزادی چاہیے اور ہم ہی وہ نسل ہوں گے جو ان کو آزادی دلائیں گے‘۔

حمزہ یوسف نے انتخابات میں کامیابی کے لیے 6 ہفتوں تک مہم چلائی جہاں تین امیدواروں نے مہم کے دوران ایک دوسرے پر سخت تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ ذاتی کردار پر بھی حملے کیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اکثر برے مزاج کی قیادت کے مقابلے نے برطانوی وزیر اعظم پر کچھ دباؤ کم کیا ہے جو کہ پہلے ہی اپنی پارٹی میں تقسیم، صنعتی معاملات اور مہنگائی کی بلند سطح سے نمٹ رہے ہیں۔

گنتی کے دوسرے مرحلے میں حمزہ یوسف نے پارٹی کے 52 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے حریف امیدوار کیٹ فوربس نے 48 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ میں سیاست کے ایک لیکچرر کوری براؤن سوان نے کہا کہ منقسم قیادت کے مقابلے کے بعد پارٹی کے لیے متحد ہونا مشکل ہو گا۔

حمزہ یوسف نے آزادی کے لیے کیس بنانے اور تحریک کے لیے مستقل حمایت حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات پر واضح ہیں کہ ایک بار حمایت کی سطح حاصل ہونے کے بعد کس عمل کو آگے بڑھانا ہے۔

حمزہ یوسف نے اپنے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ گلاسگو میں پیدا ہوئے، ان کے والد پاکستانی اور والدہ کینیا سے ہیں اور وہ اسکاٹ لینڈ کے سماجی طور پر لبرل، کثیر النسل شخص ہیں جن کو اسکاٹ لینڈ نیشنل پارٹی نے موقع دیا ہے۔

حمزہ یوسف نے مہم کے دوران یہ بھی کہا کہ آزاد اسکاٹ لینڈ کو برطانوی بادشاہت کی طرف دیکھنا چاہیے۔

حمزہ یوسف اگر ملکی پارلیمان میں ووٹ جیت جاتے ہیں تو دو دن بعد اسکاٹ لینڈ کے رہنما کے طور پر حلف اٹھائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں