کوہاٹ: عسکریت پسندوں کے حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید

اپ ڈیٹ 05 اپريل 2023
لوئر دیر کے بازار میں موٹر سائیکل سوار نے ٹریفک پولیس کانسٹیبل کو گولی مار کر شہید کر دیا —فاءل فوٹو: اے ایف پی
لوئر دیر کے بازار میں موٹر سائیکل سوار نے ٹریفک پولیس کانسٹیبل کو گولی مار کر شہید کر دیا —فاءل فوٹو: اے ایف پی

خیبرپختونخوا پولیس نے کوہاٹ میں دہشت گردوں کے حملے میں دو پولیس اہلکاروں کی شہادت کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

اس کے علاوہ ضلع لوئر دیر میں مسلح افراد کے حملے میں ٹریفک پولیس کا ایک اہلکار شہید جبکہ ضلع ڈیرہ اسمٰعیل پولیس کے کریک ڈاؤن میں ایک عسکریت پسند ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کوہاٹ کے محمد ریاض شہید تھانے کے ایس ایچ او اسلام الدین نے بتایا کہ پولیس اہلکار ایاز اور قاسم پر پیر کی رات میرزئی کے علاقے بنوں روڈ پر اس وقت شدت پسندوں نے حملہ کیا جب وہ نماز تراویح کی سیکیورٹی ڈیوٹی دینے کے لیے مسجدِ ابوبکر اور مسجدِ حمزہ کی جانب جارہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں کی جانب سے چلائی جانے والی گولیاں پولیس اہلکاروں کے پہنے ہوئے ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹوں کو پار کر گئیں۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ مقتولین کی نماز جنازہ منگل کو پولیس لائنز میں ادا کی گئی۔

صوبائی پولیس سربراہ اختر حیات خان گنڈا پور نے عسکریت پسندوں کے حملے کی تحقیقات کے لیے دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

سینٹرل پولیس آفس کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایس پی (لاجسٹکس) سی پی او ثنا اللہ اور سب انسپکٹر صفدر خان پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی حملے کا جائزہ لے گی اور ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

اس میں مزید کہا گیا کہ کمیٹی جرم کی جگہ کا دورہ کرے گی اور اس بات کا پتا لگائے گی کہ پولیس اہلکاروں کو قتل کرنے کے لیے کس قسم کے ہتھیار استعمال کیے گئے جبکہ مقتولین کو جاری کیے گئے ہیلمٹ اور جیکٹس کا بھی جائزہ لے گی۔

علاوہ ازیں کمیٹی یہ بھی چیک کرے گی کہ محکمے کی جانب سے دونوں پولیس اہلکاروں کو مستقل اور عارضی استعمال کے لیے کون سے ’سیکیورٹی آلات‘ ملے تھے۔

دریں اثنا ضلع لوئر دیر کے تالاش بازار میں موٹر سائیکل سوار نے ٹریفک پولیس کانسٹیبل کو گولی مار کر شہید کر دیا اور فرار ہو گیا۔

پولیس نے مقتول کی شناخت اوچ شرقی کے رہائشی 35 سالہ بخت ضامن کے نام سے کی اور بتایا کہ ان پر ایک مصروف چوراہے پر ڈیوٹی کے دوران حملہ کیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے مقدمہ درج کر کے حملہ آور کی تلاش شروع کر دی ہے، مقامی ایس ایچ او توحید خان نے ڈان کو بتایا کہ بخت ضامن کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

متوفی کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ ان کی کوئی دشمنی نہیں تھی۔

اس کے علاوہ، ڈیرہ اسمٰعیل خان پولیس نے کہا کہ اس نے کوٹ عیسیٰ کے علاقے رات گئے ایک کارروائی میں عسکریت پسند گروپ کے ایک رکن کو ہلاک اور دیگر کو زخمی کر دیا۔

صوبائی پولیس کے البرق یونٹ نے صبح 3 بجے درابن تھانے کی حدود میں عسکریت پسند کمانڈر مظہر گنڈا پور کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن شروع کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں