سندھ میں گیس بحران، پیپلز پارٹی کا وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 13 اپريل 2023
سینیٹر وقار مہدی کے بیان پر حکومت سندھ کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا—فائل فوٹو: اے پی پی
سینیٹر وقار مہدی کے بیان پر حکومت سندھ کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا—فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ’ناقص کارکردگی اور جھوٹے وعدوں‘ پر وزیر مملکت برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر مصدق ملک اور سربراہ سوئی سدرن گیس کمپنی کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کا یہ مطالبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سندھ میں کراچی سے کشمور تک گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے اور بیش تر گھریلو صارفین کو گیس کی بندش کا سامنا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی وفاق سے اس بحران سے نمٹنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ گیس پیدا کرنے والے صوبے میں گیس کی لوڈشیڈنگ آئین کے خلاف ہے۔

پیپلزپارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک اور ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے وعدوں اور اعلانات پر عملدرآمد میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے پہلے 20 روز میں گیس کی عدم فراہمی کے باعث سندھ کے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، یہ امر افسوسناک ہے کہ ملک میں گیس کی 70 فیصد ضروریات پوری کرنے والا صوبہ خود گیس سے محروم ہے۔

گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر مملکت کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہا تھا کہ وفاق سندھ میں گیس لوڈشیڈنگ نہیں کر سکتا کیونکہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں گیس کے استعمال پر سندھ کو آئین کے آرٹیکل 158کے تحت ترجیح اور تحفظ حاصل ہے۔

سینیٹر وقار مہدی کے بیان پر حکومت سندھ کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا تاہم حکومتی ذرائع نے یہ یقین ظاہر کیا ہے کہ یہ حکومتِ سندھ کا مطالبہ نہیں ہے بلکہ عوام کی مشکلات کو مدِنظر رکھتے ہوئے پیپلزپارٹی کا مطالبہ ہے۔

وفاق میں مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت مخلوط حکومت میں اہم اتحادی سمجھی جانے والی پیپلزپارٹی بظاہر یہ سمجھتی ہے کہ موجودہ بحران پر وزارتِ پیٹرولیم کی موجودہ قیادت قابو نہیں پا سکتی لہٰذا اس نے ڈاکٹر مصدق ملک اور سربراہ سوئی سدرن گیس کمپنی کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ ہم وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سندھ میں گیس بحران کے معاملے پر فوری اجلاس بلائیں اور وزیر مملکت سے اس حوالے سے اقدامات پر وضاحت طلب کریں، اگر وزیرِ پیٹرولیم عوام کو درپیش مسائل حل کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے تو ان کی جگہ کسی اہل رکن قومی اسمبلی کو تعینات کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے موجودہ ایم ڈی کی تعیناتی پر بھی فوری نظرثانی کی جائے اور عوام کے مسائل کا احساس کرنے والے اعلیٰ افسر کو تعینات کیا جائے تاکہ سندھ کے عوام کو کم از کم کھانا پکانے کے لیے تو گیس کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

تبصرے (0) بند ہیں