عمران خان نے بشریٰ بی بی کے کہنے پر ریحام خان کو طلاق دی، عون چوہدری

اپ ڈیٹ 05 مئ 2023
عون چوہدری کے بیان کے مطابق عمران خان طلاق کے بعد ذہنی تناؤ کا شکار تھے— فائل فوٹو: ٹوئٹر
عون چوہدری کے بیان کے مطابق عمران خان طلاق کے بعد ذہنی تناؤ کا شکار تھے— فائل فوٹو: ٹوئٹر

سابق وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی عون چوہدری نے جج کے سامنے اپنی گواہی میں کہا ہے کہ عمران خان نے بشریٰ بی بی کی ہدایت پر اپنی دوسری اہلیہ ریحام خان کو طلاق دی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سینئر سول جج نصر من اللہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کے خلاف اپنی موجودہ بیوی سے مبینہ طور پر عدت کے دوران شادی کرنے پر کارروائی کرنے کی درخواست کی سماعت کر رہے تھے۔

عورت کی شادی ختم ہونے کے بعد عدت کی مدت 130 دن ہوتی ہے جس کے دوران مذکورہ عورت کو غیر شادی شدہ رہنا ہوتا ہے۔

ماضی میں سابق وزیراعظم کے معاون خصوصی ہونے کے ساتھ ساتھ 2018 میں ان کے تیسرے نکاح کے گواہ کے طور پر بھی فرائض انجام دینے والے عون چوہدری نے ٹرائل کورٹ کے سامنے گواہی دی کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے عدت ختم ہونے سے پہلے ہی شادی کر لی تھی۔

اس سے قبل 12 اپریل کو نکاح کرنے والے مفتی محمد سعید نے بھی اسی عدالت کے سامنے ایسی ہی گواہی دی تھی۔

عون چوہدری جو اب وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر ہیں، نے کہا کہ وہ عمران خان کے بہت قریب تھے اور ان کے سیاسی اور ذاتی معاملات کو دیکھتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 2015 میں اپنی دوسری بیوی کو اس وقت طلاق دے دی تھی جب بشریٰ بی بی نے انہیں ’بہتر مستقبل کی خاطر‘ ریحام خان سے علیحدگی اختیار کرنے کو کہا تھا۔

عون چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے ان کی ہدایت پر عمل کیا اور ریحام خان کو ایسے وقت میں طلاق دے دی جب وہ بیرون ملک تھیں اور انہیں ای میل کے ذریعے طلاق نامہ بھیج دیا تھا۔

بیان کے مطابق عمران خان طلاق کے بعد ذہنی تناؤ کا شکار تھے، ایک دن انہوں نے عون چوہدری سے کہا کہ وہ ان کے ساتھ بشریٰ بی بی کے گھر چلیں۔

عون چوہدری کے بیان میں کہا گیا کہ اس کے بعد انہوں نے مجھ سے یکم جنوری 2018 کو شادی کے انتظامات کرنے کو کہا، میں یہ سن کر حیران رہ گیا کیونکہ بشریٰ بی بی پہلے سے ہی ایک شادی شدہ خاتون تھیں لیکن عمران خان نے مجھے یقین دلایا کہ ان کی طلاق ہو چکی ہے۔

گواہ نے مزید بتایا کہ وہ اگلے دن نکاح کے ایک اور گواہ مفتی سعید اور زلفی بخاری کے ساتھ لاہور روانہ ہوئے۔

عون چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ جب مفتی سعید نے عمران خان سے طلاق کے بارے میں پوچھا تو موصوف نے کہا کہ وہ طلاق نامہ بعد میں دکھائیں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کے سابق مشیر نے کہا کہ بعد میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ 17 یا 18 فروری کو عدت کی مدت ختم ہونے سے پہلے نکاح ہو گیا تھا۔

عون چوہدری کے مطابق عمران خان نے انہیں بشریٰ بی بی سے شادی کی وجہ بتائی تھی کہ انہوں نے پیش گوئی کی تھی کہ اگر میری شادی 2018 کے پہلے دن ہوئی تو میں وزیراعظم بنوں گا۔

فاضل جج نے عون چوہدری کا بیان قلمبند کرنے کے بعد سماعت 10 مئی تک ملتوی کر دی۔

امکان ہے کہ عدالت آئندہ سماعت پر کیس کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کرے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں