کراچی: سٹی کورٹ میں ’غنڈہ گردی‘ کرنے پر علی زیدی، حلیم عادل کے خلاف مقدمہ درج

08 مئ 2023
ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فیصل گل حسان نیازی کے خلاف درج کیس کا تفتیشی افسر تھا—فوٹو:ڈان نیوز
ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فیصل گل حسان نیازی کے خلاف درج کیس کا تفتیشی افسر تھا—فوٹو:ڈان نیوز

کراچی پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں علی حیدر زیدی، حلیم عادل شیخ اور دیگر پارٹی کارکنوں کے خلاف رمضان المبارک کے دوران سٹی کورٹس میں ’غنڈہ گردی‘ کرنے پر فسادات اور مجرمانہ دھمکیاں دینے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) آج جمشید کوارٹرز تھانے کے تفتیشی افسر فیصل گل کی شکایت پر درج کی گئی۔

ایف آئی آر پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 147 (ہنگامہ آرائی)، 148 (مہلک ہتھیار کے ساتھ ہنگامہ آرائی) اور 506 بی (مجرمانہ دھمکی) کے تحت درج کی گئی ہیں، یہ مقدمہ کراچی سٹی کورٹس تھانے میں درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں فیصل گل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جب سابق وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کو مارچ میں کراچی کی عدالت میں پیش کیا گیا تو پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے غنڈہ گردی کی اور پولیس کے سرکاری کام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے عدالتوں میں پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدتمیزی کی اور انہیں ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی۔

حسان نیازی کو جو پی ٹی آئی کے قانونی امور کے فوکل پرسن بھی ہیں، انہیں 20 مارچ کو اسلام آباد میں پولیس اہلکاروں کے ساتھ بدسلوکی کے ایک مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا جب وہ تین دیگر مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرنے کے بعد فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس سے نکل رہے تھے، یہ مقدمات 28 فروری اور 18 مارچ کو ہونے والے تشدد پر درج کیے تھے جبکہ عمران خان وہاں پیش ہوئے تھے۔

جمشید کوارٹرز تھانے میں ان کے خلاف درج مقدمے میں پنجاب پولیس انہیں راہداری ریمانڈ پر کراچی لائی تھی، حسان نیازی کو بعد میں کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے بری کر دیا تھا۔

ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ فیصل گل حسان نیازی کے خلاف درج کیس کا تفتیشی افسر تھا۔

اسی دوران پی ٹی آئی سندھ کے جنرل سیکریٹری مبین جتوئی نے علی زیدی، حلیم عادل شیخ اور دیگر کے خلاف مقدمے کے اندراج کو فسطائی کارروائی قرار دیتے ہوئے پولیس پر پیپلز پارٹی کے حکم پر عمل کرنے کا الزام لگایا۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کے خلاف پی ٹی آئی چیئرمین کے بھانجے کو ہتھکڑیاں لگنے پر پی ٹی آئی کارکنوں نے محض احتجاج کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پولیس نے عدالت کے اندر ان کے کارکنوں اور وکلا کو ہراساں کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں