• KHI: Fajr 5:23am Sunrise 6:41am
  • LHR: Fajr 4:58am Sunrise 6:21am
  • ISB: Fajr 5:05am Sunrise 6:30am
  • KHI: Fajr 5:23am Sunrise 6:41am
  • LHR: Fajr 4:58am Sunrise 6:21am
  • ISB: Fajr 5:05am Sunrise 6:30am

بچے گرمیوں کی چھٹیوں میں کیا کریں؟

شائع May 29, 2023

دنیا بھر کے بچوں کی طرح وطنِ عزیز میں اسکول کی تعطیلات کا بہت انتظار کیا جاتا ہے اور یہ بچوں اور اُن کے والدین کے لیے بہت اہم ہوتی ہیں۔ میرا بیٹا جو ابھی 5ویں جماعت میں گیا ہے کہتا ہے ’پلیز مما چھٹیاں انجوائے کرنے دیجیے گا‘۔

جب میں حیران ہوکر اُس کی طرف دیکھتی ہوں تو وہ اپنے الفاظ میں سمجھانے کی کوشش کرتا ہے کہ پڑھ پڑھ کر تھک گیا ہوں، میں کہتی ہوں اچھا چھٹیاں تو آنے دو اور پھر ادھر ادھر کی باتیں شروع ہوجاتی ہیں۔ اس سے انکار نہیں کہ بچوں کے لیے یہ چھٹیاں بہت اہم ہوتی ہیں اور اس کو وہ بہت سنجیدہ لیتے ہیں، ذہن میں منصوبے بنا رہے ہوتے ہیں۔ اسی طرح والدین کے لیے بھی اپنے بچے کے لیے یہ چھٹیاں اہم ہوتی ہیں۔ محمد اسد اللہ نے ’چھٹی کا زمانہ‘ کے عنوان سے اس لمحے کی خوب عکاسی کی ہے کہ

اسکول بند ہیں سب اب سیر کو ہے جانا

لکھنا ہے اب نہ پڑھنا بس چھٹیاں منانا

بستہ کتاب کاپی سب چھٹیاں منائیں

بار گراں سے ان کے ہم بھی نجات پائیں

بستے میں جو بندھا ہے اس کو جہاں میں دیکھیں

کیا کیا کہاں چھپا ہے آؤ پتا لگائیں

سنتے ہیں کچھ عجب ہے دنیا کا کارخانہ

لکھنا ہے اب نہ پڑھنا بس چھٹیاں منانا

ہر سمت ہر ڈگر پر چھٹی کا راج قائم

آنکھوں میں جھلملاتے ہیں سیر کے عزائم

جی چاہتا ہے صدیوں زندہ رہیں یہاں ہم

قائم رہے یہ چھٹی دائم رہے یہ موسم

بس سوچ ہی تو ہے یہ ممکن نہیں یہ مانا

لکھنا ہے اب نہ پڑھنا بس چھٹیاں منانا

گرمیوں کی چھٹی کا یہ وہ وقت ہے جب بچے اسکول کے روز مرہ سخت پابند ماحول سے وقفہ لے سکتے اور کچھ فارغ وقت سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ لیکن بچے گرمیوں کی چھٹیوں میں کیا کریں؟ یہ ہر والدین کا سوال ہے جس کا کچھ جواب اُن کے پاس ہوتا ہے اور باقی کی وہ تلاش اور جستجو میں رہتے ہیں۔

بچوں کے پاس بھی اپنی دلچسپیوں اور ترجیحات کے لحاظ سے چھٹیاں گزارنے کے مختلف منصوبے ہوتے ہیں۔کچھ بچے اپنی موسم گرما کی تعطیلات آرام سے گزارنے اور کچھ نہ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں اور ان ہی کو ترجیح دیتے ہیں، جبکہ کچھ دوسرے مختلف سرگرمیوں میں مشغول رہنا اور اپنے مشاغل کو آگے بڑھانا پسند کرتے ہیں۔

بچوں کے پاس بھی چھٹیاں گزارنے کے منصوبے ہوتے ہیں
بچوں کے پاس بھی چھٹیاں گزارنے کے منصوبے ہوتے ہیں

اسی طرح یہ چھٹیاں کچھ ماؤں کے لیے اچھی خبر ہوتی ہےتو کچھ ان چھٹیوں سے پریشان اور گھبراہٹ کا شکار ہوجاتی ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ اب بچے پورا دن صرف اور صرف شور شرابا، لڑائی جھگڑے، شرارتیں اور ہنگامے کرتے رہیں گے۔ اس مضمون میں، ہم یہ دیکھیں گے کہ بچے اپنی اسکول کی چھٹیاں کیسے گزارتے ہیں۔ کیونکہ سمجھدار والدین کی ہمیشہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ بچوں کی چھٹیوں کو رائیگاں نہ جانے دیں اور بچوں کا وقت ضائع نہ ہو۔ بے شک وہ بہت سخت شیڈول میں نہ ہوں لیکن اپنے وقت کو انجوئے بھی کریں تو صحت مند سرگرمیوں کے ساتھ کریں جو اُن کی آئندہ زندگی میں کام آئے۔

اس پس منظر میں ہر والدین اور بالخصوص ماں کا یہی سوال ہوتا ہے کہ تو کریں تو کیا کریں اور یہی وہ وقت ہے کہ چھٹیوں سے پہلے ان کی منصوبہ بندی کرلی جائے کہ بچوں کے اسکول کی چھٹیوں میں ان کو کیا کرنا ہے۔

کھیل کود میں حصہ لینا

کھیلوں میں مشغول ہونا بچوں کے لیے شخصیت کی تعمیر کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ کھیل ٹیم ورک، قائدانہ صلاحیتوں اور نظم و ضبط کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں اور یہ بچوں کے لیے چھٹیاں گزارنے کا ایک مقبول طریقہ ہے۔ وہ کسی اسپورٹس کلب میں شامل ہو سکتے ہیں یا اپنے دوستوں کے ساتھ کھیل سکتے ہیں۔ بچوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے تیراکی، گھڑ سواری، مارشل آرٹ، باسکٹ بال، فٹ بال اور ٹینس جیسے کھیل بچوں کو بہت پسند آتے ہیں۔

چھٹیاں گزارنے کے لیے بچے تیراکی کو پسند کرتے ہیں
چھٹیاں گزارنے کے لیے بچے تیراکی کو پسند کرتے ہیں

پیدل سفر کرنا

پیدل سفر کرنا فطرت کو دریافت کرنے اور کچھ ورزش کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ بہت سے والدین اس کے لیے تعطیلات کے دوران پیدل سفر کی سرگرمیاں تلاش کرتے ہیں۔ یہ اُن کے لیے اور بچوں کے لیے بہت اہم صحت مند سرگرمی ہوتی ہے اور بچے اپنے آپ کو تروتازہ محسوس کرتے ہیں۔

پیدل چلنے سے بچے خود کو تروتازہ محسوس کرتے ہیں
پیدل چلنے سے بچے خود کو تروتازہ محسوس کرتے ہیں

سفر پر نکلنا

سفر بچوں کے لیے مختلف ثقافتوں کے بارے میں جاننے، تجسس پیدا کرنے اور اپنے نقطہ نظر کو وسیع کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ والدین مختلف شہروں یا ممالک کے دوروں کا منصوبہ بناسکتے ہیں ہمارے ملک میں درجنوں ایسے خوبصورت اور پر فضا مقامات ہیں جہاں جایا جاسکتا ہے اور اپنے بچوں کو مختلف جگہوں اور علاقوں کی تاریخ، ثقافت اور کھانوں کے بارے میں جاننے کی ترغیب دی جاسکتی ہے۔

چھٹیوں میں بچوں کو سفر پر لے کر جانا چاہیے
چھٹیوں میں بچوں کو سفر پر لے کر جانا چاہیے

ایک اہم مسئلہ والدین کے لیے یہ بھی ہے کہ بچہ گھر میں رہے تو کیا کرے کیونکہ اندرونی سرگرمیوں کا بچوں کے اسکول کی چھٹیاں گزارنے میں اہم کردار ہے یہ سرگرمیاں خاص طور پر بارش کے دنوں کے لیے بہترین ہیں یا پھر ان دنوں کے لیے جب بچوں کے پاس باہر جانے کا موقع نہیں ہوتا۔

پڑھنا اور لکھنا

پڑھنا اور مطالعہ کرنا بچوں کے لیے چھٹیاں گزارنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ وہ ایسی کتابیں پڑھ سکتے ہیں جن میں ان کی دلچسپی ہو اور وہ اپنی پڑھنے کی صلاحیت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ اسی طرح لکھنے کا عمل بچوں کے لیے اپنے خیالات کا اظہار کرنے اور ان کی تحریری صلاحیتوں کو بہتر بنانے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ وہ کہانیاں، نظمیں لکھ سکتے ہیں اورکسی اخبار یا جریدے میں شائع کرواسکتے ہیں اور اب تو اپنا بلاگ بھی والدین کی رہنمائی سے بناسکتے ہیں۔

چھٹیوں میں بچے اپنی تحریری صلاحیتوں کو بہتر بناسکتے ہیں
چھٹیوں میں بچے اپنی تحریری صلاحیتوں کو بہتر بناسکتے ہیں

باغبانی کرنا

باغبانی بچوں کے لیے صبر، ذمہ داری اور فطرت کی قدردانی پیدا کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ بچے مختلف قسم کے پودوں اور سبزیوں کو لگانا اور ان کی دیکھ بھال کرنا سیکھ سکتے ہیں۔ والدین اپنے بچوں کو کمیونٹی باغبانی کے منصوبوں میں حصہ لینے یا اپنے گھر کے کسی حصے، چھت یا بالکونی میں پودے لگانے کی ترغیب دے سکتے ہیں۔

بچوں کو پودے لگانے کی ترغیب دے سکتے ہیں
بچوں کو پودے لگانے کی ترغیب دے سکتے ہیں

فلمیں اور ڈاکومنٹری دیکھنا

بچے اپنی چھٹیوں کے دوران فلمیں یا ڈاکومنٹری دیکھ کر بھی اپنی معلومات اور علم میں اضافہ کرسکتے ہیں اور وہ یہ کام محدود وقت کے لیے اپنے دوستوں اور کزن کے ساتھ بڑوں کی نگرانی میں کر سکتے ہیں اور میرے بچے کی بھی یہ شکایت دور ہوسکتی کہ ’چھٹیوں کو انجوائے کرنے دیجیے گا‘۔

بچے بڑوں کی نگرانی میں فلمیں بھی دیکھ سکتے ہیں
بچے بڑوں کی نگرانی میں فلمیں بھی دیکھ سکتے ہیں

نئی مہارتیں سیکھنے کا بہترین وقت

اسکول کی چھٹیاں بچوں کے لیے نئی مہارتیں سیکھنے کا بہترین وقت ہوتی ہیں کیونکہ اسکول کی مصروفیت کے دوران انہیں سیکھنے کا موقع نہیں مل سکتا ہے۔ یہ مہارتیں عملی یا تعلیمی ہو سکتی ہیں اور بچوں کو نئی دلچسپیاں اور مشاغل پیدا کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔

بچے نئی مہارتیں سیکھ سکتے ہیں
بچے نئی مہارتیں سیکھ سکتے ہیں

مثال کے طور پر بچیاں اپنی چھٹیوں کے دوران کھانا پکانا سیکھ سکتی ہیں، وہ کھانا پکانے کی کلاسوں میں جاسکتی ہیں یا گھر میں اپنے والدہ کے ساتھ کھانا پکا سکتی ہیں۔ یہ مہارت انہیں زیادہ خود مختار بننے اور صحت مند کھانے کی عادات پیدا کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔ اس کے علاہ کوڈنگ آج کی ڈیجیٹل دنیا میں ایک قابل قدر مہارت ہے۔ بچے اپنی تعطیلات کے دوران کوڈنگ کی کلاسوں میں جاکر یا آن لائن وسائل استعمال کرکے کوڈ سیکھ سکتے ہیں۔ یہ مہارت مستقبل کے کیریئر میں ان کی مدد کر سکتی ہے اور مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت پیدا کرسکتی ہے۔

ایک اہم صلاحیت نئی زبان سیکھنا ہے بچوں کے لیے اپنے خیال کو وسعت دینے اور ثقافتی طور پر زیادہ آگاہ ہونے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ وہ زبان سیکھنے کی کلاسوں میں شرکت کرسکتے ہیں یا نئی زبان سیکھنے کے لیے زبان سیکھنے والی ایپلی کیشنز کا استعمال کر سکتے ہیں۔

رضاکارانہ اور سماجی سرگرمیاں

رضاکارانہ خدمات اور کمیونٹی سروس بچوں کے لیے اپنی کمیونٹیز کو واپس دینے اور دنیا میں تبدیلی لانے کے بہترین طریقے ہیں۔ بچے اپنی چھٹیوں کے دوران رضاکارانہ خدمات انجام دے سکتے ہیں یا سماجی سروس کے منصوبوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔ اس سے انہیں دوسروں کے لیے ہمدردی اور ذمہ داری کا احساس پیدا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

رضاکارانہ کام کرکے بچوں میں احساسِ ذمہ داری پیدا ہوگا
رضاکارانہ کام کرکے بچوں میں احساسِ ذمہ داری پیدا ہوگا

والدین اپنے بچوں کی تعطیلات کے دوران مثبت سرگرمیوں میں مشغول ہونے کی ترغیب دے سکتے ہیں تاکہ ان کی نئی دلچسپیوں اور مہارتوں کو فروغ دینے اور اچھے افراد بننے میں مدد ملے. والدین کو ان چھٹیوں کو ضائع ہونے نہیں دینا چاہیے میری بھی ان سرگرمیوں کے ذریعے کوشش ہوگی کہ میرا بچہ اگلے سال یہ نہ کہے ’پلیز مما چھٹیاں انجوائے کرنے دیجِیے گا‘۔

آئیے بہت سی خوبصورت یادیں اور لمحات سمیٹنے کے لیے آج سے ہی چھٹیوں کی منصوبہ بندی شروع کرلیں۔

ڈاکٹر فریحہ عامر

لکھاری ڈاکٹر آف فارمیسی ہیں۔ غذا، صحت، سماج اور ادب ان کے موضوعات ہیں جن سے متعلق ان کے مضامین شائع ہوتے رہے ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 3 نومبر 2024
کارٹون : 1 نومبر 2024