اس بات میں کوئی شک نہیں کہ تازے پھل اور سبزیاں مجموعی طور پر انسانی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتی ہیں، تاہم بعض پھل ایسے بھی ہیں جن کے صحت اور جسم پر زیادہ اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ماہرین صحت پہلے بھی متعدد بار بتا چکے ہیں کہ پھل خصوصی طور پر سیب اور بیریز ایسے پھل ہیں جن کے صحت پر بے شمار مثبت اثرات ہوتے ہیں۔

تاہم اب ہونے والی تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بلیک بیریز اور سیب انسان کو جوان رکھنے اور کمزوری سے بچانے میں مددگار ہوتے ہیں۔

طبی جریدے ’سائنس ڈائریکٹ‘ کے مطابق امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ خصوصی طور پر زائد العمر افراد اگر یومیہ سیب اور بلیک بیریز کی مخصوص مقدار کھائیں تو انہیں طاقت مل سکتی ہے۔

ماہرین نے تحقیق کے لیے ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد پر ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک تحقیق کی اور رضاکاروں میں 55 فیصد خواتین تھیں۔

تحقیق میں شامل زیادہ تر افراد کی عمریں 58 سال تھیں، تاہم رضاکاروں میں کچھ افراد 65 سال جب کہ بعض اس سے کم عمر بھی تھے۔

ماہرین نے رضاکاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کرکے ان میں سے گروپ کو مصنوعی نیوٹریشن دی جب کہ دوسرے گروپ کو سیب اور بلیک بیریز کھانے کا کہا گیا اور ماہرین نے ایک دہائی کے بعد اس کے اثرات دیکھے۔

ماہرین نے پایا کہ جن افراد نے سیب اور بلیک بیریز کھائی تھیں ان میں کمزوری ختم ہوگئی اور وہ بظاہر تندرست اور جوان نظر آنے لگے جب کہ دوسرے گروپ کے افراد میں کوئی خاص فرق نہیں آیا۔

ماہرین نے بتایا کہ سیب اور بلیک بیریز میں ’فلوونولز‘ (flavonols) اور ’کیورکٹن‘ (quercetin) نامی قدرتی اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں جو انسان کو طاقتور بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق صحت مند بالغ شخص کو مذکورہ دونوں اجزا یومیہ کی بنیاد پر 10 ملی گرام تک درکار ہوتے ہیں جو کہ انسان مختلف غذاؤں سے حاصل کرلیتا ہے، تاہم بعض افراد ایسی غذائیں نہیں کھاتے جن میں مذکورہ دونوں اجزا شامل ہوں۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ وہ افراد جو ’فلوونولز‘ (flavonols) اور ’کیورکٹن‘ (quercetin) نامی قدرتی اجزا دیگر غذاؤں سے لینے میں ناکام ہوجاتے ہیں انہیں یومیہ ایک درمیانے سائز کا سیب اور کچھ مقدار میں بلیک بیریز کھانی چاہئیے اور زائد العمر افراد کو تو دونوں پھلوں کو اپنی خوراک میں شامل کرنا چاہئیے۔

ماہرین کے مطابق سیب اور بلیک بیریز سمیت دیگر پھلوں میں بھی مذکورہ دونوں اجزا ہو سکتے ہیں لیکن ان دونوں میں ان کی مقدار نمایاں ہوتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں