ہندوستان: رات میں پیٹرول پمپ بند کرنے کی تجویز مسترد

شائع September 2, 2013

فوٹو اے ایف پی

نئی دہلی: ہندوستانی حکومت نے درآمد شدہ تیل کے بڑھتے ہوئے بلوں میں کٹوتی اور کفایت شعاری کے طور پر رات میں پٹرول پمپس بند کرنے کے لیے پیش کی جانے والی تجویز مسترد کر دی ہے۔

اس حوالے سے قیاس آرائیاں اتوار کو وزیر تیل ویراپا موئیلی کی جانب سے دیے گئے بیان کے بعد شروع ہو گئی تھیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ درآمد شدہ تیل کے بلوں میں کمی کیلیے سادگی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے رات میں پیٹرول پمپ بند کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

اس بیان کے بعد جہاں ٹی وی اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ایک بحث چھڑ گئی تھی تو دوسری کابینہ کے اکثر ارکان بھی حیرت زدہ تھے جس کے بعد وزارت اطلاعات نے باقاعدہ طور پر ایسی کسی بھی تجویز کو رد کرنے کا اعلامیہ جاری کیا۔

بیان کے مطابق وزارت پیٹرولیم اور قدرتی گیس اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کو کچھ مخصوص اوقات میں بیچنے کی کوئی تجویز حکومت  کے زیر غور نہیں۔

حزب اختلاف کی مرکزی جماعت ہندوستانی جنتا پارٹی نے اس منصوبے کا مذاق اڑایا تھا جہاں پارٹی کے ترجمان شاہنواز حسین نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کیا لوگ اپنی گاڑیوں کی ٹنکیاں صبح کے وقت نہیں بھر سکیں گے؟ یہ موئلی کی جانب سے اٹھایا جانے والا عجیب و غریب اقدام ہے۔

ہندوستان اپنی تیل کی ضروریات پوری کرنے کیلئے 80 فیصد کے قریب درآمد کر رہا ہے اور درآمدی بل میں ڈرامائی انداز میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی ہے۔

وزارت تیل چاہتی ہے ایندھن میں 3فیصد کی کٹوتی کے مطالبے پر عملدرآمد کیا جائے اور زرمبادلہ میں تقریباً2.43ارب ڈالر محفوظ کرے۔

مجوزہ اقدامات کی خبریں اس وقت سامنے آئی ہیں جب ملک کے بڑے ریفائنر انڈین آئل کارپوریشن نے پیٹرول کی قیمتوں میں 3.5 فیصد سے زائد اضافہ کیا ہے اور اس کی وجہ روپے کی قدر میں کمی اور قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ہندوستان شیڈول کے مطابق اگلے سال مئی میں انتخابات کرنے جا رہا ہے اور اس کا اہم مسئلہ ووٹروں کو بڑھتے ہوئے افراط زر سے نکالنا ہے۔

نئی دہلی نے گزشتہ ماہ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں کہا گیا تھا کہ ایران پر پابندی لگنے کے بعد ہندوستان کیلئے عراقی خام تیل کی فروغ بڑھائی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 27 جون 2025
کارٹون : 26 جون 2025