ایران نے 7 سال بعد گزشتہ روز (6 مئی کو) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک نے مارچ 2023 میں چین کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

ایرانی نائب وزیر خارجہ علی رضا بگدیلی نے پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آج کے دن کو اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں ایک اہم دن سمجھتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ مارچ میں ایران اور سعودی عرب نے اپنے اپنے سفارتخانے دوبارہ کھولنے اور تعلقات کی بحالی کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف سمجھے جانے والے ممالک ایران اور سعودی عرب خطے میں یمن، شام اور عراق سمیت کئی تنازعات پر لڑائی لڑتے رہے ہیں، دونوں ممالک نے 2016 میں سفارتی تعلقات منقطع کردیے تھے۔

دوسری جانب سعودی وفد کا اپریل 2023 میں ایرانی دارلحکومت کا دورہ کرنے کے باوجود سعودی عرب نے ابھی اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ ایران میں اپنا سفارتخانہ کب کھولے گا یا اپنے سفیر کا اعلان کب کرے گا۔

6 جون کو ایران کا سعودی عرب میں اپنا سفارت خانہ کھولنا امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے سعودی عرب کے دورے کے ساتھ موافق ہے، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ تیل کی دولت سے مالا مال ملک سعودی عرب امریکی حریف ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کر رہا ہے۔

ریاض میں ہونے والی تقریب میں سعودی وزارت خارجہ کے قونصلر امور کے ڈائریکٹر علی الیوسف نے بھی شرکت کی تھی۔

یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں حالیہ تعطل 2016 میں آیا جب سعودی عرب نے شیعہ عالم دین شیخ نمر النمر کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا اور اس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی۔

تہران میں واقع سعودی سفارتخانے پر مظاہرین نے دھاوا بول دیا اور عمارت کے ایک حصے کو آگ لگادی جبکہ مشہد میں واقع سعودی قونصلیٹ پر بھی حملہ ہوا، جس کے نتیجے میں سعودی عرب نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

برسوں کے اختلافات کے بعد 10 مارچ 2023 کو چین دونوں ممالک کے درمیان ایک ڈیل کروانے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

تب سے لے کر سعودی عرب نے ایران کے اتحادی ملک شام کے ساتھ تعلقات بھی بحال کرلیے ہیں اور یمن میں امن کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔

مستقبل میں اب امید ہے کہ دمشق بھی سعودی عرب میں اپنا سفارتخانہ جلد کھولے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں