'کتابیں دہشت گردی کو شکست دینے کی ہتھیار ہیں'
برمنگھم: طالبان کی جانب سے ہدف بنائی جانے والی پاکستانی طالبہ ملالئے یوسفزئی نے منگل کے روز کہا ہے کہ کتابیں دہشت گردی کو شکست دینے کی ہتھیار ہیں۔
انہوں نے یہ بیان برمنگھم میں یورپ کی سب سے بڑی پبلک لائبریری کے افتتاح کے موقع پر کہی۔
خیال رہے کہ ملالئے کو گزشتہ اکتوبر میں عسکریت پسندوں کی جانب سے سوات میں فائرنگ کا نشانہ بنانے کے بعد برمنگھم میں علاج کے سلسلے میں منتقل کیا گیا تھا۔
ملالئے کا کہنا تھا 'میں ہزاروں کتابیں پڑھوں گی اور خود کو علم کے ذریعے طاقت ور بناؤں گی۔ قلم اور کتابیں وہ ہتھیار ہیں جن سے دہشت گردی کو شکست دی جاسکتی ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ علم سے بڑا کوئی ہتھیار نہیں اور لکھے ہوئے الفاظ سے بہتر علم حاصل کرنے کا کوئی طریقہ نہیں۔
پاکستانی طالبہ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ انہوں نے خود اعتمادی سے میڈیا سے گفتگو کی جبکہ انکے چہرے پر حملے کے معمولی نشانات کی واضح تھے۔
ملالئے برمنگھم کے ایک اسکول میں کلاسز لے رہی ہیں جہاں بڑی تعداد میں پاکستانی آبادی مقیم ہے جبکہ ان کے اہل خانہ بھی اسی شہر میں ان کے ساتھ رہ رہے ہیں۔
اس جدید لائبریری میں دس لاکھ کتابیں موجود ہیں جبکہ شیکسپئر کے پہلے ایڈیشن کا کام بھی یہاں موجود ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں