نو خواتین کیساتھ زیادتی پر 22 سال کی سزا
تائے پی: تائیوان کے ایک شخص کو منگل کے روز 22 سال اور4 ماہ قید کی سزا سنا دی گئی ہے جس پر9 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ اور اس فعل کی فلم بنانے کا الزام ہے۔
تائے پی کی ضلعی عدالت کا کہنا ہے کہ جسٹس لی جو کہ ایک معروف تاجر کا بیٹا ہے، کو زیادتی کے 9 الزامات پر 18 سال اور 6 ماہ کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ خواتین کی مرضی کے بغیر اس فعل کی ویڈیوز بنانے اور انکی پرائیویسی ختم کرنے پر مزید 3 سال اور9 ماہ کی سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ 28 سالہ لی کو استغاثہ کی درخواست پر سزا سنانے کیلئے کافی ثبوت موجود ہیں جس نے کچھ متاثرہ خواتین کو منشیات دیکر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
لی کا کیس گزشتہ سال تائیوان کی شہ سرخیوں میں آیا تھا جب مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی تھی کہ انہوں نے مبینہ طور پر ماڈلز اور اداکاراؤں کی برہنہ ویڈیوز بنائی تھیں۔
پوچھ گچھ کیلئے طلب کئے جانے پر وہ سوالات کے جوابات نہیں دے سکتے تھے تاہم 20 روز تک روپوش ہونے کے بعد اس نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
عدالت کا بیان میں کہنا تھا کہ لی کو کیس کی وضاحت کیلئے حکام کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے تھا لیکن وہ فرار ہوگئے اور تحقیقات سے بچنے کی کوشش کی جس پر سماجی اور عدالتی وسائل کا ضیاع ہوا جبکہ اس نے کوئی ندامت نہیں دکھائی۔
لی کے وکلاء نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ سزا کیخلاف اپیل کریں گے۔