قرآن پاک کی بے حرمتی: اقوام متحدہ میں مذہبی منافرت کےخلاف پاکستان کی قرارداد منظور

اپ ڈیٹ 12 جولائ 2023
گزشتہ ماہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ایک شخص کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی تھی — فوٹو: رائٹرز
گزشتہ ماہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ایک شخص کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی تھی — فوٹو: رائٹرز

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی جانب سے سویڈن میں قرآن پاک کو جلائے جانے کے تناظر میں مذہبی منافرت کے خلاف پیش کی گئی قرارداد منظوری کرلی گئی۔

گزشتہ ماہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ایک شخص کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر پھیل گئی تھی اور پاکستان، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)، یورپی یونین، پوپ فرانسس اور سویڈش حکومت سمیت کئی مسلم ممالک کی جانب سے اس واقعے کی شدید مذمت کی گئی تھی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق 57 اسلامی ممالک پر مشتمل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جانب سے پاکستان کی پیش کی گئی قرارداد میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ سے مذہبی منافرت پر رپورٹ شائع کرنے اور ریاستوں سے اپنے قوانین پر نظرثانی کرکے اس خلا کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو اس طرح کے واقعات کی روک تھام، ایسی کارروائیوں اور مذہبی منافرت کی وکالت کے خلاف قانونی چارہ جوئی میں رکاوٹ بنتا ہے۔

امریکا اور یورپی یونین نے اس قرارداد کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ یہ انسانی حقوق اور آزادی اظہار کے بارے میں ان ممالک کے نظریات سے متصادم ہے۔

سویڈن جانے والے عراقی تارک وطن کی جانب سے اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی پر مسلم ریاستوں نے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

آج اقوام متحدہ کی حقوق کونسل میں پیش کی گئی قرارداد پر ووٹنگ کا نتیجہ مغربی ممالک کے لیے بڑی شکست کی نشان دہی کرتا ہے جبکہ او آئی سی دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے قائم حکومتوں پر مشتمل یو این کونسل میں بے مثال اثر و رسوخ رکھتی ہے۔

28 ممالک نے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے حق میں ووٹ دیا، 12 نے اس کی مخالفت کی جبکہ 7 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، اس قرارداد کی منظوری کے بعد بعض ممالک کے نمائندوں نے تالیاں بجائیں۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں امریکا کی مستقل نمائندہ نے کہا کہ اس اقدام کے بارے میں امریکا کے خدشات کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ مزید وقت لے کر اور کھلی بحث کے ساتھ ہم اس قرارداد پر مل کر آگے بڑھنے کا راستہ تلاش کر سکتے تھے۔

جنیوا میں قائم یونیورسل رائٹس گروپ کے ڈائریکٹر مارک لیمن نے کہا کہ ووٹنگ کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی ممالک انسانی حقوق کونسل میں مکمل پسپا ہیں، وہ تیزی سے حمایت کھو رہے ہیں اور دلائل سے محروم ہو رہے ہیں۔

ووٹنگ کے بعد جنیوا میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے خلیل ہاشمی نے مغربی ممالک پر الزام لگایا کہ وہ مذہبی منافرت روکنے کے عزم کے لیے لیے زبانی جمع خرچ کر رہے ہیں۔

انہوں کہا کہ ان ممالک میں اس فعل کی مذمت کرنے کے لیے سیاسی، قانونی اور اخلاقی جرأت کا فقدان ہے اور یہ کم از کم اقدام تھا جس کے کرنے کی یہ کونسل ان سے توقع کر سکتی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں