ڈرون کے خلاف القاعدہ کا سیل قائم
واشنگٹن: ایک امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے امریکی انٹیلیجنس کی خفیہ دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کل منگل کے روز ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ القاعدہ کی قیادت نے ماہر انجینئرز پر مشتمل ایسے سیل قائم کیے ہیں جہاں سے امریکی ڈورن طیاروں کو تباہ، غیر فعال اور اغوا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ القاعدہ لیڈر شپ کو امید ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا کر وہ اس خطرناک ہتھیار کے خلاف کارروائی کرے گا جس نے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو بہت بڑا نقصان پہنچایا ہے۔
اگرچہ ابھی کوئی شواہد سامنے نہیں آئے ہیں کہ القاعدہ ڈرون کو تباہ کرے گا یا اس کے فضائی آپریشن میں کامیابی سے مداخلت کرے گا، لیکن امریکی انٹیلیجنس آفیشنلز مل کر 2010ء سے القاعدہ کی ان کوشش کا سراغ لگانے کے لیے انسدادِ ڈرون حکمتِ عملی پر کام کررہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ کے کمانڈرز اس ٹیکنالوجی میں پیش رفت کے خواہاں ہیں جس سے امریکی ڈورن مہم کو روکا جاسکے۔
یاد رہے کہ امریکی ڈرون حملوں نے پاکستان، افغانستان، یمن، صومالیہ اور دوسرے ملکوں میں القاعدہ کی تحریک کو محدود کرنے پر مجبور کیا ہے۔
ان ملکوں میں ڈورن حملوں کی زد میں آکر عام شہری بھی ہلاک ہوئے جس نے امریکہ مخالف جذبات میں اضافہ کیا ہے۔