مقبول ڈرامے ’تیرے بن‘ میں ملک زبیر کا کردار ادا کرنے والے نوجوان اداکار آغا مصطفیٰ حسن نے خواہش ظاہر کی ہے کہ وہ مستقبل میں فواد خان سے بڑے اداکار بننا چاہتے ہیں۔

آغا مصطفیٰ حسن نے 2016 کے مقبول ڈرامے ’سنگ مر مر‘ سے اداکاری کا آغاز کیا تھا، جس کے بعد انہوں نے متعدد مقبول ڈراموں اور تھیٹرز سمیت فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

انہوں نے پنجرہ، نیلی زندہ ہے، مورے سیاں، میرے اپنے، دوڑ، سلہ محبت، سر راہ اور تیرے بن’ سمیت ڈراموں میں معاون کردار ادا کیے ہیں۔

’تیرے بن‘ میں ان کے منفی کردار ملک زبیر کو بہت سراہا گیا اور حال ہی میں دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ولن کے کردار ادا کرنے پر لوگ سوشل میڈیا پر گالیاں دیتے ہیں۔

’فوچیا میگزین‘ کو دیے گئے انٹرویو میں آغا مصطفیٰ حسن نے بتایا کہ ’تیرے بن‘ کے کردار پر جہاں لوگ اور مداح انہیں برا بھلے کہتے رہے ہیں، وہیں والد نے پہلی بار ان کی اداکاری کی تعریفیں کیں۔

انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ان کے گھر والے ان کے اداکار بننے پر خوش نہیں تھے اور بھائیوں سمیت والد اور والدہ بھی انہیں شوبز میں نہ جانے کا کہتے رہتے تھے۔

آغا مصطفیٰ حسن کا کہنا تھا کہ ان کے خاندان میں نہ تو پہلے کوئی شوبز انڈسٹری کا حصہ تھا اور نہ ہی ان کے خاندان میں سے کسی کا شوبز انڈسٹری کے لوگوں کے ساتھ کوئی تعلق رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے والد فوج میں تھے اور انہوں نے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ہی تعلیم حاصل کی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ تقریبا ڈیڑھ سال تک بے روزگار رہے اور انہیں 2021 کے وسط سے لے کر 2023 کے آغاز تک کوئی کام نہیں ملا، جس وجہ سے ان کے مالی حالات انتہائی خراب ہوگئے اور ان کے پاس کھانے اور دودھ لینے سمیت سگریٹ خریدنے کے پیسے تک نہیں تھے۔

انہوں نے مشکل حالات کا ذکر کرتے ہوئے اپنے قریبی دوستوں کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ انہوں نے ہی مشکل حالات میں ان کی مدد کی۔

اداکار نے یہ اعتراف بھی کیا کہ اداکاری میں کوئی تجربہ نہ ہونے کی وجہ سے شروع میں انہوں نے کئی کرداروں اور ڈراموں میں کام کرنے سے انکار کردیا تھا اور ممکنہ طور پر ان کی اسی عادت کی وجہ سے ہی لوگوں نے انہیں کام کی پیش کش کرنا چھوڑ دی تھی۔

آغا مصطفیٰ حسن کے مطابق ڈیڑھ سال تک بے روزگار رہنے کے بعد انہیں ’تیرے بن‘ میں کام کی پیش کش ہوئی، تب انہوں نے اپنی سوچ تبدیل کی اور اعادہ کیا کہ اب وہ غرور ختم کرکے ہر کردار کو ادا کریں گے اور لوگوں سے نرم رویہ بھی اختیار کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ماضی میں ان کے ایک خاتون سے انتہائی خراب رومانوی تعلقات بھی رہے ہیں، جس وجہ سے وہ ذہنی طور پر پریشان رہے۔

آغا مصطفیٰ حسن کے مطابق جس خاتون سے ان کے رومانوی تعلقات تھے، وہ ان سے بے حد محبت کرتے تھے اور ان سے شادی کرنے کے خواہش مند بھی تھے اور انہوں نے گھر والوں سے بھی بات کرلی تھی۔

اداکار کے مطابق ان کی گرل فرینڈ نے عین موقع پر انہیں کہا کہ وہ کسی اداکار سے شادی نہیں کر سکتیں، انہیں شادی کے لیے اداکاری چھوڑنی پڑے گی۔

آغا مصطفیٰ حسن کے مطابق انہوں نے اس لڑکی سے شادی کی خاطر شوبز کو بھی چھوڑنے کا ارادہ کیا تھا لیکن انہیں اپنی محبوبہ کے رویے پر انتہائی دکھ ہوا اور وہ آبدیدہ ہوگئے۔

اداکار کے مطابق محبوبہ کے چھوڑ جانے پر 8 ماہ تک وہ اس دکھ میں مبتلا رہے اور ان کی زندگی مشکل بن گئی، اس کے بعد انہوں نے خدا سے اپنے بہتر مستقبل کی دعا کی اور دعا کے فوری بعد انہیں ’مسز اینڈ مسٹر شمیم‘ نامی ویب سیریز میں کام کی پیش کش ہوئی۔

اداکار نے بتایا کہ ویب سیریز میں کام کی پیش کش کے بعد انہوں نے اپنی محبوبہ کو بھلا دیا اور دل لگی سے کام کرنے لگے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب وہ پہلے سے بہتر شخص بن گئے ہیں، انہوں نے اپنے طرز زندگی اور رویے کو تبدیل کیا ہے اور پروفیشنل اداکار بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ ایک دن فواد خان سے بڑے اداکار بنیں۔

آغا مصطفیٰ حسن نے اعتراف کیا کہ فواد خان بھی ایسے ہی ایک دن میں اچانک بڑے اسٹار نہیں بنے، انہوں نے بھی محںت کی، جس وجہ سے انہیں مقام ملا لیکن وہ ان سے بھی بڑے اداکار بننے کے خواہاں ہیں اور انہیں یقین ہے کہ ایک دن وہ فواد خان سے بڑے اداکار بن جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں