صومالیہ میں دو بم دھماکے، 18 افراد ہلاک

موغا دیشو: صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں ریسٹورنٹ کے ساتھ واقع پارکنگ ایریا میں دو دھماکوں سے 18 افراد ہلاک ہو گئے، مذکورہ حملوں کی ذمے داری فوری طور پر شدت پسند گروپ ال شباب نے قبول کر لی۔
پولیس افسر محمد عدن نے اے ایف پی کو بتایا کہ نیشنل تھیٹر کے قریب واقع پارکنگ ایریا میں دو بڑے دھماکے ہوئے جبکہ ایک اور پولیس افسر محمد داہر نے بتایا کہ دھماکوں میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے۔
اے ایف پی کے نامہ نگار نے جائے وقوعہ پر 12 لاشیں دیکھیں۔
شدت پسند گروپ ال شباب نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دھماکوں کا حوالہ دیتے ہوئے صومالی زبان میں لکھا کہ 'ہمار وین میں ایک کامیاب آپریشن کیا گیا'۔
اس گروپ کا ویب سائٹ پر انگلش زبان میں بنایا گیا اکاؤنٹ بند کر دیا گیا ہے۔
القاعدہ سے منسلک شدت پسند گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اہم آفیشل کو حملے میں ہلاک کیا لیکن عینی شاہدین کا کہنا ہے حملے میں عام شہری ہلاک ہوئے۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ دھماکے سے اطراف کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ کچھ عمارتیں تباہ ہو گئیں۔
صومالیہ کی حکومت کے سیکیورٹی آفیشل نے بتایا کہ پہلے دھماکے کے کچھ گھنٹوں بعد ہی کچھ لوگ اس جگہ جمع ہو گئے اور اسی اثنا میں ایک خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
صومالیہ کا شدت پسند گروپ اس سے قبل بھی دہشت گردی کی متعدد کارروائیاں کر چکا ہے جس کا مقصد حکومت کو گرانا ہے۔
اس حوالے سے سب سے بدترین حملہ موغادیشو میں ہی جون میں کیا گیا تھا جب خود کش بمبار نے خود کو اقوام متحدہ کی افواج کے کمپاؤنڈ میں دھماکے سے اڑا لیا تھا جس میں گیارہ کمانڈو ہلاک ہو گئے تھے۔