بونیر میں اقلیت سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون امیدوار

25 دسمبر 2023
ڈاکٹر سویرا پرکاش نے کہا کہ امید ہے پارٹی مجھے حلقہ پی کے 25 کے لیے ٹکٹ دے گی—فوٹو:عمر باچا
ڈاکٹر سویرا پرکاش نے کہا کہ امید ہے پارٹی مجھے حلقہ پی کے 25 کے لیے ٹکٹ دے گی—فوٹو:عمر باچا
ڈاکٹر سویرا پرکاش بونیر میں پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی جنرل سیکریٹری بھی ہیں—فوٹو:عمر باچا
ڈاکٹر سویرا پرکاش بونیر میں پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی جنرل سیکریٹری بھی ہیں—فوٹو:عمر باچا

خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر میں اقلیت سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون امیدوار نے پی کے 25 بونیر سے جنرل نشست پر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے۔

اقلیت سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون امیدوار ڈاکٹر سویرا پرکاش نے پاکستان پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

ڈاکٹر سویرا پرکاش ضلع بونیر میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھتی ہیں، ان کے والد ڈاکٹر اوم پرکاش گزشتہ 35 برسوں سے پیپلزپارٹی سے وابستہ ہیں۔

والد ڈاکٹر اوم پرکاش پارٹی کے سرگرم مقامی رہنما رہے، وہ حال ہی میں اپنی ملازمت سے ریٹائر ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر سویرا پرکاش نے قومی اور صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے بھی درخواست دی ہے تاہم مقامی سیاستدانوں کے مطابق وہ بونیر سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون ہیں جنہوں نے جنرل نشست پر الیکشن لڑنے کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

سویرا پرکاش نے 2022 میں ایبٹ آباد انٹرنیشنل میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا اور حال ہی میں ہاؤس جاب مکمل کی، وہ سی ایس پی افسر بننے کی بھی خواہشمند ہیں۔

ڈاکٹر سویرا پرکاش بونیر میں پیپلز پارٹی خواتین ونگ کی جنرل سیکریٹری بھی ہیں۔

انہوں نے ڈان ڈاٹ ٹی وی سے بات کرتے ہوئےکہا کہ پی پی پی کی سینئر قیادت نے میرے والد ڈاکٹر اوم پرکاش سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنی بچی کو الیکشن لڑنے کے لیے جنرل سیٹ پر کھڑا کریں، امید ہے پارٹی مجھے حلقہ پی کے 25 کے لیے ٹکٹ دے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں