بھارتی طالب علم کی جانب سے امتحانی پرچے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحد کی لمبائی کے سوال پر سیما حیدر کا قد بتانے کے جواب کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

ویب سائٹ این ڈی ٹی وی کے مطابق ریاست راجستھان کے ضلع ڈھولپور کے سیاسیات کے طالب علم کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود سرحد کی لمبائی کے سوال پر سیما حیدر کا قد لکھنے کے پیپر کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس پر لوگوں نے مزاحیہ کمنٹس کیے۔

ہندی زبان میں پوچھے گئے سوال اور اس کے ہندی میں ہی دیے گئے جواب کی تصویر ٹوئٹر سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر وائرل ہوگئی اور صارفین نے اس پر مزاحیہ تبصرے کیے۔

رپورٹ کے مطابق سیاسیات کے پرچے میں سوال کیا گیا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کون سی سیما (سرحد) ہے اور اس کی لمبائی کتنی ہے؟

سوال کے جواب میں طالب علم نے سرحد کی لمبائی لکھنے کے بجائے محبت کی خاطر پاکستان سے بھارت جانے والی خاتون سیما حیدر کا قد لکھ دیا۔

طالب علم نے اپنے جواب میں لکھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک ہی سیما حیدر ہے، جس کا قد 5 فٹ 6 انچ ہے اور سیما حیدر کو لے کر دونوں ملکوں میں لڑائی اور جھگڑا جاری ہے۔

سیاست کے طالب علم کی جانب سے سیما (سرحد) کی لمبائی اور نام لکھنے کے بجائے سیما حیدر کا قد لکھنے کے پیپر کی تصویر وائرل ہوگئی اور صارفین نے اس پر دلچسپ کمنٹس کیے۔

خیال رہے کہ سیما حیدر جولائی میں نیپال کے راستے بھارت پہنچی تھیں، جہاں انہوں نے اترپردیش کے نوجوان سچن کے ساتھ رہائش اختیار کی تھی اور بعد ازاں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ہندو رسومات کے مطابق نوجوان سے شادی بھی کرلی تھی۔

سیما غلام حیدر صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی رہائشی ہیں اور وہ بچوں سمیت وہاں جاپہنچی تھیں، ان کے شوہر غلام حیدر جکھرانی سعودی عرب میں کماتے ہیں۔

اگرچہ تاحال سیما حیدر کے بھارت میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے پر ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور وہاں کی حکومت کو ان کے پاکستانی جاسوس ہونے کا بھی شبہ ہے اور انہوں نے وہاں کے صدر کو شہریت دینے کی اپیل بھی دائر کر رکھی ہے۔

سیما حیدر کے بھارت پہنچنے اور خود سے کم عمر اور سانولی رنگت کے لڑکے سے محبت پر کرنے پر جہاں پاکستانی عوام حیران رہ گئے تھے، وہیں بھارتی خواتین نے بھی حیرانگی کا اظہار کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں