لاہور میں پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر نامعلوم افراد کا پیٹرول بم سے حملہ

20 جنوری 2024
نامعلوم افراد نے مبینہ پیٹرول بم سے حملہ کیا جس سے بینرز اور پینا فلیکس جل کر راکھ ہو گئے— فوٹو: ڈان نیوز
نامعلوم افراد نے مبینہ پیٹرول بم سے حملہ کیا جس سے بینرز اور پینا فلیکس جل کر راکھ ہو گئے— فوٹو: ڈان نیوز

لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے الیکشن آفس پر نامعلوم مسلح افراد نے پیٹرول بم حملہ کردیا جس میں آفس کے دروازے پر لگے بینرز اور پینا فلیکس سمیت دیگر اشیا جل کر راکھ ہوگئیں۔

لاہور میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی-162 سے امیدوار منظر عباس کھوکھر کے ٹاؤن شپ میں دفتر پر نامعلوم افراد نے مبینہ پیٹرول بم سے حملہ کیا جس سے بینرز اور پینا فلیکس جل کر راکھ ہوگئے۔

منظر عباس کھوکھر کے مطابق نامعلوم افراد سحری کے وقت گیٹ پر پیٹرول بم پھینک کر فرار ہو گئے اور واقعہ کا پرچہ درج کروانے کے لیے تھانہ ٹاؤن شپ میں درخواست دے دی گئی ہے۔

منظر عباس کھوکھر نے مزید کہا کہ مخالفین میری انتخابی مہم سے خوفزدہ ہو کر اوچھی حرکتوں پر اتر آئے ہیں لیکن اس طرح کے منفی ہتھکنڈوں سے میری انتخابی مہم کم نہیں بلکہ مزید بڑھے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمٰن نے این اے۔127 میں پیپلز پارٹی کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چند مخالفین نے الیکشن آفس پر پیٹرول بم سے حملہ کیا جو تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس ہماری ایف آئی آر درج کرنے سے بھی انکار کر رہی ہے اور پنجاب پولیس کے ذمہ داران اور الیکشن کمیشن کو واقعے کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اس حلقے سے انتخابات لڑ رہے ہیں، ان کے الیکشن آفس پر حملہ ظاہر کرتا ہے کہ کچھ لوگ ان کی پرجوش انتخابی مہم اور پنجاب میں پذیرائی سے پریشان ہیں۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک بھر میں انتخابی مہم جاری رکھے گی اور اس طرح کے ہتھکنڈے ہمیں عوام سے دور نہیں کر سکتے۔

پیپلز پارٹی پنجاب کے قائم مقام صدر رانا فاروق سعید نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو کے جلسوں سے گھبرا کر مخالفین گھٹیا ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں اور الیکشن کمیشن اور آئی جی پنجاب واقعے کا فوری نوٹس لے کر تحقیقات کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے امیدوار کی درخواست پر متعلقہ پولیس ابھی تک ٹس سے مس نہیں ہوئی، پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بجائے درخواست گزار کو ہفتہ کے روز تھانے بلا لیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری ایف آئی آر کاٹ کر واقعے میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

دوسری جانب سینیٹر تاج حیدر نے پی پی۔162 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار منظر عباس کے انتخابی دفتر پر حملے کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی۔162 دراصل این اے۔127 کا ایک متعلقہ حلقہ ہے جہاں سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری الیکشن لڑ رہے ہیں اور اس علاقے میں کوئی بھی سیکیورٹی خطرہ بہت سنگین معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی جی اور سی پی او لاہور کو ہدایت کی جائے کہ وہ حملے کی مکمل تحقیقات کریں اور مجرموں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کریں اور علاقے میں امن قائم کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں