پاکستان کے شہر لاہور کے تاریخی محلے ہیرا منڈی پر بنائی گئی بولی وڈ ویب سیریز ’ہیرا منڈی‘ کا پہلا ٹیزر جاری کردیا گیا ہے۔

دیوداس’ اور ’باجی راؤ مستانی‘ جیسی فلمیں بنانے والے بولی وڈ کے معروف فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی نے پاکستان کے شہر لاہور کے تاریخی محلے ’ہیرا منڈی‘ پر ویب سیریز تیار کی ہے۔

اس ویب سیریز میں سوناکشی سنہا، ادیتی راؤ حیدری، منیشا کوئرالا، شرمین سہگل، سنجیدہ شیخ اور ریچا چڈھا مرکزی کردار ادا کررہی ہیں۔

گزشتہ سال فروری میں فلم کا پوسٹر جاری کیا گیا تھا اور آج یکم فروری کو اس کا ٹیزر جاری کیا گیا ہے۔

ٹیزر میں کوئی ڈائیلاگ شامل نہیں کیے گئے البتہ سیریز کی مرکزی اداکاراؤں کے رقص اور کچھ ایکشن سین دکھائے گئے ہیں۔

نیٹ فلکس پر ویب سیریز کی ریلیز کی تاریخ کا ابھی اعلان نہیں ہوا لیکن سیریز کا پریمیئر 2024 میں متوقع ہے۔

ہیرامنڈی میرے سفر کا ایک اہم سنگ میل ہے، سنجے لیلا بھنسالی

سنجے لیلا بھنسالی نے بھارتی ویب سائٹ کو انٹرویو میں ’ہیرا منڈی‘ پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ بطور فلمساز ہیرامنڈی میرے سفر کا ایک اہم سنگ میل ہے، یہ لاہور کی طوائفوں پر بننے والی اپنی نوعیت کی ایک منفرد فلم ہوگی، ہیرامنڈی جسے لاہور کا بازار حسن کہا جاتا ہے، اس ویب سیریز کی کہانی بھی اسی بازار حسن سے منسلک خواتین کی زندگی پر مبنی ہے۔

قبل ازیں 2021 میں سنجے لیلیٰ بھنسالی نے ’نیٹ فلیکس‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہیں ان کے دوست معین بیگ نے 14 سال قبل ’ہیرا منڈی‘ کی کہانی دی تھی، جس پر انہوں نے کافی غور کیا اور اسی پر سیریز بنائی ہے۔

ان کے مطابق ’ہیرا منڈی‘ سیریز کی کہانی تقسیم ہند سے قبل کی ہے، جس وقت لاہور متحدہ ہندوستان کا حصہ تھا۔

فلم ساز نے بتایا کہ ’ہیرا منڈی‘ میں دکھایا جائے گا کہ ماضی میں جسم فروشی کے اڈوں پر کس طرح آرٹ اور ثقافت کی ترویج ہوتی تھی اور کس طرح وہیں سیاست پلتی اور بڑھتی تھی۔

سنجے لیلیٰ بھنسالی نے ’ہیرا منڈی‘ کو مشکل ترین منصوبہ بھی قرار دیا، تاہم ساتھ ہی امید ظاہر کی کہ وہ اسے توقعات کے مطابق پورا کریں گے۔

ویب سیریز کے ہدایت کار بھارتی فلم ساز سنجے لیلا بھانسالی ہیں جنہوں نے اس سے قبل دیوداس ، باجی راؤ مستانی اور گنگو بائی کاٹھیاواری جیسے شاہکار پیش کیے۔

ہیرا منڈی کیا ہے؟

’ہیرا منڈی‘ کو ایک زمانے میں شاہی محلہ بھی کہا جاتا تھا اور لاہور کے قلعہ بند شہر میں اس کی اپنی ایک منفرد تاریخ رہی ہے۔

ہیرا منڈی مغل دور میں لاہور کا ایک ایسا علاقہ رہا ہے جہاں طوائفیں رہا کرتی تھیں اور وہاں رقص و گیت کی محفلیں آراستہ ہوتی تھیں لیکن برطانوی راج میں یہ جنسی پیشہ وروں کا بازار بن گیا جہاں انگریز اور دیگر یورپی شہریوں کے علاوہ دیسی لوگ بھی پہنچنے لگے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں