اسلام آباد پولیس کے پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام کے یونٹ نے نفرت انگیز مواد پھیلانے میں ملوث 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک کر دیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ یہ یونٹ مذہبی، فرقہ وارانہ اور لسانی منافرت پھیلانے اور ملک اور اداروں کے خلاف پروپیگنڈے کو روکنے کے لیے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے اکاؤنٹس کی جانچ اور چھان بین کرتا ہے۔

یونٹ نے نفرت انگیز مواد پھیلانے والی سرگرمیوں میں ملوث ایکس (ٹوئٹر)، فیس بک اور دیگر پلیٹ فارمز کے ایک ہزار 522 اکاؤنٹس کا سراغ لگایا اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو خط لکھ کر ان اکاؤنٹس کو بند کرنے پر زور دیا، اب تک ان میں سے 462 اکاؤنٹس بلاک کیے جا چکے ہیں۔

اس حوالے سے مذہبی منافرت کو فروغ دینے والے 65 اکاؤنٹس، ملک کے خلاف پروپیگنڈہ پھیلانے والے 47 اکاؤنٹس اور دہشت گردی سے متعلق مواد شئیر کرنے والے 350 اکاؤنٹس کا سراغ لگایا گیا، اس کےعلاوہ دیگر ایک ہزار 60 سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بھی جلد ہی بند کر دیا جائے گا۔

پولیس نے کہا کہ انتہا پسندی کی روک تھام سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور دارالحکومت کی سیکیورٹی کو مزید موثر بنانے میں مدد ملتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس باقاعدگی سے تعلیمی اداروں اور مدارس کے ساتھ رابطے میں ہے اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے مساجد میں خطبات کا بھی جائزہ لیا جاتا ہے۔

اسی طرح یہ یونٹ سیاسی، لسانی اور مذہبی انتہا پسندانہ مواد کے لیے سوشل میڈیا اور دیگر ویب سائٹس کی بھی نگرانی کرتا ہے اور رپورٹ تیار کرتے ہیں اور مجرمانہ سرگرمیوں کی نشاندہی کرتے ہیں جس پر قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں