برطانوی بادشاہ چارلس کے بعد شہزادی کیٹ میڈلٹن بھی کینسر میں مبتلا

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2024
شہزادی کیٹ کا کہنا تھا کہ دوران علاج شہزادہ ولیم سے بھرپورسپورٹ مل رہی ہے—فوٹو:ڈان نیوز
شہزادی کیٹ کا کہنا تھا کہ دوران علاج شہزادہ ولیم سے بھرپورسپورٹ مل رہی ہے—فوٹو:ڈان نیوز

برطانوی شہزادی کیٹ مڈل ٹن نے کینسر کے مرض میں مبتلاہونے کا انکشاف کیا ہے۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق کیٹ مڈل ٹن کی جانب سے جاری ویڈیو بیان میں بتایا گیا کہ ان کو کینسر کے مرض کی تشخیص ہوئی اور کیموتھراپی جاری ہے، کینسر کامرض ابتدائی اسٹیج پر ہے۔

رپورٹ کے مطابق 42 سالہ کیٹ مڈلٹن جنوری سے کسی عوامی تقریب میں نہیں دکھائی دیں، شہزادی کیٹ مڈل ٹن کے تین بچے ہیں اور انھیں بیماری سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے۔

شہزادی کیٹ کا کہنا تھا کہ دوران علاج شہزادہ ولیم سے بھرپورسپورٹ مل رہی ہے۔

برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کیٹ مڈل ٹن سے پوری برطانوی قوم کو پیار ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ برطانوی شاہی محل نے بادشاہ چارلس سوم میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کی تصدیق کی تھی جب کہ اس خبر سے دنیا بھر میں برطانوی شاہی خاندان کے پیروکار افراد پریشان ہوگئے تھے۔

بادشاہ چارلس پہلے تخت نشین بادشاہ تھے جنہوں نے تخت پر ہوتے ہوئے خود میں کینسر کی تشخیص کی تصدیق بھی کی۔

بادشاہ چارلس سے قبل ان کے دادا بادشاہ جارج ششم کی موت کے بعد شاہی محل نے 1952 میں ان کی موت کا سبب پھیپھڑوں کی کینسر کو قرار دیا تھا۔

شاہی محل نے جارج ششم کی موت کے بعد ان میں کینسر کی تصدیق کی تھی، اس سے قبل ان کی بیماری سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھا گیا تھا۔

اسی طرح بادشاہ چارلس کی والدہ ملکہ برطانیہ کا انتقال بھی 96 برس کی عمر میں ہوا تھا، تاہم تاحال عوام کو ان کی موت کی اصل وجوہات کا علم نہیں اور ان کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر ملکہ کےموت کا سبب زائد العمری قرار دیا گیا تھا۔

یوں بادشاہ چارلس کے والد کا انتقال بھی 100 برس میں ہوا تھا اور وہ بھی متعدد بار ہسپتال میں زیر علاج رہے تھے لیکن ان کی بیماری سے متعلق بھی کوئی مکمل وضاحت نہیں کی گئی تھی۔

حال ہی میں بادشاہ چارلس کی بہو اور شہزدہ ولیم کی اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن کا بھی پیٹ کا آپریشن ہوا تھا اور شاہی محل نےصرف یہ بتایا تھا کہ ان کی سرجری کردی گئی۔

یوں بادشاہ چارلس پہلے برطانوی بادشاہ ہیں، جنہوں نے کینسر کی تشخیص ہوتے ہی اس کی تصدیق کی اور ان کے اس عمل کی تعریفیں بھی کی جا رہی ہیں۔

بادشاہ چارلس کی جانب سے کینسر کی تصدیق کیے جانے کے بعد یوکے کینسر ریسرچ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں کینسر سے متعلق آن لائن معلومات حاصل کرنے میں 42 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ اس وقت بھی برطانیہ میں کینسر کے 30 لاکھ مریض کینسر کا مقابلہ کر رہے ہیں اور وہاں ہر 90 سیکنڈ بعد ایک مریض میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے جب کہ وہاں یومیہ ایک ہزار کینسر کے نئے مریض سامنے آتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں