روس ایٹمی پروگرام پر ہماری مدد کرے،ایران

شائع September 13, 2013

ایران کے صدر حسن روحانی اور روسی صدر ولادمیر پیوٹن غزستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر مصافحہ کر رہے ہیں۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔۔۔

بشکیک: ایران کے نئے صدر حسن روحانی نے جمعہ کے روز کرغزستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں روس کے صدر ولادمیر پیوٹن سے ملاقات میں تہران کے ایٹمی پروگرام پر مدد اور اسے حل کرنے پر زور دیا ہے۔

بشکیک میں ٹیلی وژن پر روحانی نے پیوٹن کو بتایا کہ "جہاں تک ایران کے ایٹمی مسئلے کا تعلق ہے، ہم اس مسئلہ کو بین الاقوامی معیار کے فریم ورک کے اندر جتنا جلد ممکن ہو ،حل کرنا چاہتے ہی۔"

انہوں نے کہا کہ ماضی میں روس نے اس شعبے میں اہم اقدامات کیے تھے اور اب بھی بہترین موقع ہے کہ روس ایسے قدم اُٹھائے۔

دونوں رہنماؤں نے کرغزستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر پہلی بار ملاقات کی۔ یہ ملاقات مرکزی اجلاس سے ہٹ کر کی گئی جسے سائیڈ لائن میٹنگ کہا جاتا ہے۔

روحانی نے کہا کہ ملاقات میں حساس علاقائی مسائل اور بین الاقوامی موضوعات پر تبادلہ خیال کا موقع ملا۔

پیوٹن کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ کتنے بین الاقوامی معاملات ایرانی نیوکلیئر پروگرام سے وابستہ ہیں، لیکن روس اور بھی بہت کچھ جانتا ہے، کہ ایران ہمارا پڑوسی اور ایک اچھا ہمسایہ ہے۔

انہوں نے مذید کہا کہ ہم اپنے پڑوسیوں کا انتخاب نہیں کرتے،"

بدھ کے روز کومرسینٹ ڈیلی نامی اخبار نے سفارتی ذرائع سے بتایا کہ پیوٹن روس کی طرف سے ایران کے بوشہر ایٹمی پاور پلانٹ پر دوسرا ایٹمی ری ایکٹر کی تعمیر کی پیشکش کرنے والے ہیں۔

' ہمارے پاس ہمیشہ ہی تعاون کیلئے بہت کچھ ہوتا ہے، اب بھی ہے اور مستقبل میں بھی رہے گا،' پیوٹن نے کہا۔

پیوٹن نے ایران کو S-300  جدید ترین ایئر ڈیفینس میزائل کے معاہدے کی دوبارہ بحالی کی پیشکش بھی کی ہے جسے روس نے 2010 میں بین الاقوامی دباؤ کے باعث منسوخ کر دیا تھا۔

سفارتی ذرائع نے کہا کہ پیوٹن نے یہ پیشکش ایران کے اس ہرجانے سے دستبرداری پر کی ہے جس کے تحت مجوزہ معاہدہ ختم کرنے پر ایران نے روس پر تین ارب یورو کا ہرجانہ دائر کیا تھا۔

پیوٹن کے ترجمان دمیتری پسکوف نے روسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کی تردید کی کہ روس نے ایران کو کسی قسم کے اسلحہ کی پیشکش کی ہے۔

ماسکو نے بین الاقوامی مخالفت کے باوجود ایران کے جوہری توانائی کے پروگرام پر معاونت کی ہے۔ جبکہ مغربی طاقتوں اور اسرائیل کا کہنا ہے کہ ایران ایٹم بم بنا رہا ہے، ایران کا اصرار ہے کہ اس کا یہ پروگرام پر امن ہے۔

روس نے روحانی کے برسراقتدار آنے کے بعد مغرب سے ایران کے خلاف پابندیاں نرم کرے کے لیئے زور دیا تھا ۔

کارٹون

کارٹون : 20 جون 2025
کارٹون : 19 جون 2025