پنجاب کے ضلع نارووال کے حلقے پی پی 54 کے گاؤں کوٹ ناجو میں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں میں جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں لیگی کارکن جاں بحق ہوگئے۔

ڈان نیوز کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب حلقہ پی پی 54 نارووال میں آج ضمنی انتخاب کے دوران کیمپ لگانے پر مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے کارکن کے درمیان جھگڑا ہوگیا تھا۔

دونوں جماعتوں کے کارکنان دست و گریبان بھی ہوئے، جھگڑے کے دوران ہاتھا پائی، ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر دونوں جماعتوں کے کارکنان کو حراست میں لیا، جنہیں بعد میں رہا کردیا گیا۔

جھگڑے کے دوران سر پر چوٹ لگنے سے 60 سالہ محمد یوسف شدید زخمی ہوگئے تھے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جان کی بازی ہار گئے۔

تصادم کے بعد ناجو چیک کے پولنگ اسٹیشن پر ووٹنگ کا عمل روک دیاگیا، پولیس کے مطابق حلقے میں ہوائی فائرنگ اور کشیدگی میں اضافہ کی اطلاعات ہیں، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

جاں بحق ہونے والے محمد یوسف پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکن تھے۔

دوسری جانب شیخوپورہ کا حلقہ پی پی 149 میں بھی سیاسی کارکنان نے ایک دوسرے پر لاتیں اور مکے برساتے رہے، جھگڑا کرنے والے چار افراد گرفتار کرلیے گئے۔

یاد رہے کہ پی پی 54 نارووال کی نشست مسلم لیگ (ن) کے احسن اقبال کے حلف نہ اٹھانے کے باعث خالی ہوئی، انہوں نے این اے 76 نارووال کی نشست اپنے پاس رکھنے کو ترجیح دی تھی۔

پی ٹی آئی کے غنڈوں نے حسب روایت اپنی غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا، وزیر اطلاعات

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ناروال میں لیگی کارکن کی ہلاکت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف پر کڑی تنقید کی۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کے غنڈوں نے حسب روایت اپنی غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا ہے، شکست کے خوف سے یہ پاگل ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس فوری لیگی کارکن محمد یوسف کے قاتلوں کو گرفتار کرے، ابھی پولنگ شروع ہوئے چند گھنٹے ہوئے ہیں فتنہ پارٹی نے رونا دھونا پہلے شروع کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو بار بار جیت کا چسکا لگا تھا کیونکہ یہ ہمیشہ دھاندلی سے جیتے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں