پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج بھی ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران تیزی کا رجحان ہے، اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 495 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق صبح تقریباً 9 بج کر 39 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 495 پوائنٹس یا 0.69 فیصد بڑھ کر 72 ہزار 547 پر جا پہنچا، جو گزشتہ روز 72 ہزار 51 پر بند ہوا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کے ایس ای-100 انڈیکس 692 پوائنٹس اضافے سے تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔

22 اپریل کو 100 انڈیکس 523 پوائنٹس یا 0.74 فیصد اضافے کے بعد 71 ہزار 433 پوائنٹس کی بُلند ترین سطح پر پہنچا تھا۔

چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف محمد فاروق نے تیزی کے رجحان کی وجہ ریکوڈک میں سعودیہ عرب کی سرمایہ کار کی رپورٹس، آئی ایم ایف کے ساتھ ممکنہ نئے قرض پروگرام اور مہنگائی، شرح سود میں کمی کی توقعات کو قرار دیا تھا۔

اکثر ریسرچ کے ڈائریکٹر اویس اشرف نے بھی یہی وجوہات بتائی تھیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری کے حوالے سے بڑھتے امکانات نے سرمایہ کاروں کے اعتماد مین اضافہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ 9 اپریل کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 694 پوائنٹس اضافے سے تاریخ میں پہلی بار 70 ہزار کی حد عبور کر گیا تھا۔

اس سے ایک روز قبل بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1203 پوائنٹس اضافے کے بعد 69 ہزار پوائنٹس کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

4 اپریل کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 660 پوائنٹس اضافے کے بعد 68 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

اس سے ایک روز قبل (3 اپریل) کے ایس ای-100 انڈیکس 869 پوائنٹس بڑھ کر 67 ہزار 756 کی تاریخی بُلند ترین سطح پر پہنچا تھا۔

اسی طرح 28 مارچ 2024 کو کے ایس ای-100 انڈیکس 594 پوائنٹس اضافے کے بعد 67 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

27 مارچ کو 100 انڈیکس 641 پوائنٹس فیصد اضافے کے بعد 66 ہزار 547 کی تاریخی بُلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔

12 دسمبر 2023 کو کے ایس ای-100 انڈیکس 66 ہزار 426 پوائنٹس کی بُلند سطح پر پہنچا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں