قندھار: خودکش حملے میں تین شہری ہلاک
قندھار: افغانستان کے جنوب میں آج ہفتے کے روز طالبان نے ایک خودکش حملہ کر کے تین عام شہریوں کو ہلاک کردیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس واقت پیش آیا جب حملہ آور نے غیر ملکی افواج کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہے۔
خود کش حملہ آور نے صوبہ قندھار کے ضلع دمن میں غیر ملکی سیکیورٹی فورسز کے قافلے کے قریب جانے سے پہلے ہی اپنی گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا۔
صوبہ قندھار کے گورنر کے ترجمان جاوید فیصل نے عالمی خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک خود کش حملہ آور جو ٹویوٹا سیڈان کو چلا رہا تھا، دمن میں سڑک پر اپنی گاڑی کو اڑا دیا۔
انہوں نے بتایا کہ جس سٹرک پر یہ واقعہ ہوا وہ قندھار کے شہر اسپن بولدک کو ملاتی ہے جو پاکستانی سرحد کے قریب ہے۔
انہوں نے کہا کہ حملے کا ہدف غیر ملکی افواج تھی، لیکن حملہ آور نے وقت سے پہلے ہی گاڑی کو اڑا دیا جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوئے، جبکہ دو بچے، ایک خاتون اور معتدد افراد زخمی ہیں۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جو قندھار کے ہوائی اڈے سے تقریباً تین یا چار کلو میٹر کے فاصلے پر ہوا۔
یہ افغانستان میں امریکی فوج کے لیے ایک اہم ہوائی اڈہ ہے۔
طالبان ترجمان نے 15 امریکی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا، لیکن طالبان باغی معمول کے مطابق مبالغہ آرائی کرتے رہیں گے۔
اتحادی افواج نیٹو کا کہنا ہے کہ اسے حملے کے بارے میں علم تھا لیکن اس کی کوئی مزید تفصیل نہیں ہے۔
افغان صوبہ قندھار کو طالبان کا مرکز سمجھا جاتا ہے اور صدر حامد کرزئی کی جائے پیدائش بھی ہے جو افغانستان میں 2001ء سے اقتدار میں ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے ایک روز قبل یعنی جمعے کو طالبان نے ایک امریکی قونصل خانے کو خودکش حملہ کر کے نشانہ بنایا تھا۔
اس حملے میں چار افغانی ہلاک ہوئے تھے۔
تبصرے (1) بند ہیں