عراق: خود کش دھماکے میں 12 افراد ہلاک

موصل: ہفتہ کے روز عراق کی شبک اقلیتی فرقے کے رکن کے جنازے میں ایک خود کش حملے میں 12افراد ہلاک ہو گئے۔
شہر کے ہسپتال کے سربراہ کے مطابق موصل شہر کے باہر باشیقا قصبے میں خود کش بمبار نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 35 زخمی ہو گئے۔
افسر نے کہا کہ حملہ آور کا ہدف شبک اقلیتی فرقے کے رکن کا جنازہ تھا جن کی موت قدرتی واقع ہوئی تھی۔
ترکی کی سرحد کے قریب اس فرقے کے تیس ہزار لوگ آباد ہیں جو شیعہ عقائد کے ساتھ مقامی مذہبی رحجانات بھی رکھتے ہیں جنہیں اکثرعسکریت پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔
ہفتہ کے روز ہی نینوا کے دارالحکومت موصل میں دو دوسرے حملوں میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔
عراق کے شمال میں واقع دجیل شہر میں ایک دھماکے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔
رواں سال عراق میں مختلف دہشت گرد کاروائیوں میں اب تک تقریبا چار ہزار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس سے خطرہ بڑھ گیا ہے کہ عراق مزید فرقہ وارانہ فسادات کی جانب بڑھے گا جس طرح ماضی میں 2006 اور 2007 کے دوران فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے۔
حکام 2008ء کے بعد سے ملک میں بدترین بدامنی پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہیں اور دارالحکومت میں وسیع پیمانے پر شدت پسندوں کو نشانہ بنانے کیلئے کارروائیوں کے ساتھ ساتھ سخت ٹریفک انتظامات اٹھائے جارہے ہیں تاہم کئی شہروں میں حملے تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں۔
سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ملک کے دارالحکومت اور شمال اور مغربی علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف ایک بڑے پیمانے پر آپریشن کرنے کے باوجود عراق میں پر تشدد حملے جاری ہیں ، جس کے بعد حکومت پر شدید تنقید کی جارہی ہے کہ وہ 2008ء سے جاری تشدد پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے۔