ہندوستان: غلط ویکسین سے درجنوں بچے بیمار
کولکتہ: مشرقی ہندوستان میں پولیو کے بجائے غلطی سے ہیپاٹائیٹس بی کی ویکسین پینے والے تقریباً ساٹھ بچوں کو طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔
اتوار کو ریاست مغربی بنگال میں ایک گاؤں کے طبی مراکز پر بچوں کو پولیو کے بجائے انجیکشن کے ذریعے دیے جانے والے ہیپاٹائیٹس بی کی ویکسین پلا دی گئی جس کے بعد انہیں الٹیاں اور پسینے آنے لگے۔
ویسٹ بنگال ہیلتھ سروسز کے سربراہ بسوا رانجن ساتھپٹی نے پیر کو بتایا کہ پولیو مہم کے دوران قائم کیے جانے والے ان مراکز پر 120 بچوں کو یہ ویکسین دی گئی، جس کے بعد طبی رضاکاروں کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔
ساتھپٹی نے مزید بتایا کہ ان میں سے 57 بچوں نے غلط ویکسین پینے کے فوراً بعد ہی الٹیاں کرنا شروع کر دیں۔
'متاثرہ بچوں کو آرام باغ کے مقامی ہسپتال میں طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا'۔
مقامی میڈیا نے ڈاکٹروں اور سرکاری حکام کے حوالے سے بتایا کہ ہیپاٹائیٹس بی کی ویکسین نقصان نہیں پہنچاتی، لیکن اس واقعے سے والدین کا اعتماد متاثر ہوا ہے اور وہ مستقبل میں اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے روک سکتے ہیں۔
ریاستی ادارے انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ کیئر کے سربراہ اپربھا گوش نے بتایا کہ ہندوستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں اور اسی حوالے سے کولکتہ سے اسی کلومیٹر دور گوگھٹ گاؤں میں پولیو مراکز قائم کیے گئے تھے۔
ساتھپٹی کے مطابق غفلت برتنے پر محکمہ صحت کے چار ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے جب کہ واقعہ کی تحقیقات شروع ہوچکی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پولیو ویکسین کے ڈبوں میں ہیپاٹائیٹس بی کی ویکسین غلطی سے شامل ہوگئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ایک نرس کو مقامی سرکاری دفتر سے پولیو ویکسین کے پیکٹ لانے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن اس نے خود جانے کے بجائے یہ ذمہ داری اپنے شوہر کو سونپ دی تھی۔