امریکی بحری اڈے پر فائرنگ: 12 افراد ہلاک
واشنگٹن: واشنگٹن کے بحری اڈے میں نامعلوم حملہ آور کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
واشنگٹن پولیس چیف کیتھی لینئر نے پیر کے روز صحافیوں کو بتایا کہ مزید دو مشتبہ افراد تاحال لاپتہ ہیں جبکہ حملہ کرنے کا مقصد معلوم نہیں ہوسکا۔
انہوں نے کہا 'ہم 12 ہلاکتوں کی تصدیق کررہے ہیں جبکہ کچھ مزید افراد زخمی بھی ہیں تاہم ان کی چوٹیں معمولی جان لیوا نہیں'۔
اس سے قبل ان کا کہنا تھا 'ہماری اطلاعات کے مطابق واقعے میں ملوث ایک شوٹر ہلاک ہوگیا ہے تاہم زیادہ خطرے کی بات یہ ہے کہ ممکنہ طور پر دو مزید شوٹرز ابھی باقی ہیں جن کے مقام کا تعین تاحال نہیں ہوسکا'۔
لینئر کے مطابق ایک سفید فام حملہ آور ہاتھ میں پستول لیے دیکھا گیا ہے جبکہ دوسرا سیاہ فام تقریباً 50 سالہ شخص ہے جس کے پاس بڑی گن موجود ہے۔
پولیس اور ایف بی آئی ایجنٹس جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں جبکہ اس خبر کے بعد کہ حملہ آور جدید اسلحے سے لیس ہے ہیلی کاپٹر نے نگرانی شروع کردی ہے۔
امریکی بحریہ نے ٹوئٹر پر پیغام دیا ہے کہ واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی بھی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔
بحریہ نے اپنے ایک بیان میں کہا 'وانشگٹن نیوی یارڈ میں فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ اس کے دوران ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں'۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایمرجنسی اہلکار جائے وقوع پر موجود ہیں۔
بحریہ کا کہنا ہے کہ مقامی وقت صبح 8 بجے کے قریب کم از کم تین گولیاں چلی تھیں۔
تاحال یہ بات ابھی غیر واضح ہے کہ نیوی یارڈ میں یہ شخص جدید اسلحہ لیکر کیسے آیا جو کہ امریکی کانگریس اور کیپیٹل بلڈنگ کے قریب واقع ہے۔
ہیڈکوارٹر میں تقریباً 3 ہزار افراد کام کرتے ہیں جس کی ذمہ داری بحریہ کے لیے جنگی جہاز بنانا اور خریدنا ہے۔