ملالئے کے لیے ایک اور اعزاز
لندن: حقوق انسانی کے لیے کام کرنے والی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے منگل کو طالبان کے ہاتھوں سر پر گولی لگنے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی نوعمر پاکستانی طالبہ، ملالئے یوسف زئی کو لڑکیوں کی تعلیم کے لیے مہم چلانے پر اپنے سب سے بڑے اعزاز سے نوازنے کا اعلان کیا ہے۔
لندن کی این جی او نے انکشاف کیا ہے کہ 2013 کے سفیر برائے ضمیر ایوارڈ ملالئے، امریکن سنگر اور حقوق انسانی کی کارکن ہیری بلافونتے کے ساتھ شیئر کریں گی۔
یہ ایوارڈ 'ان افراد جو کہ اپنی زندگی اور مثال کے ذریعے انسانی حقوق کے کاز کی ترویج اور بہتری میں صرف کرتے ہیں' کے اعتراف میں ڈبلن میں منگل کو منعقد ہونے والی ایک تقریب کے دوران آئرش راک سنگر بونو پیش کریں گے۔
c کے سیکرٹری جنرل سلیل شیٹی کا کہنا تھا "ضمیر ایوارڈ کے ہمارے دونوں سفیر گو کہ ہر لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف ہیں تاہم ایک چیز دونوں میں مشترک ہے وہ ہے ہر جگہ اور سب کے لیے انسانی حقوق کے لیے لڑنے کا ان کا عزم۔ ہیری اور ملالئے ضمیر کی سچی سفیر ہیں جنہوں نے حقوق، انصاف اور انسانی آزادی اور خودمختاری کے آفاقی اصولوں کے لیے اپنی زندگیاں وقف کر دی ہیں۔
ملالئے کو طالبان نے پچھلے سال ان کی اسکول بس پر حملہ کر کے سر پر گولی ماری تھی جس کی عالمی سطح پر بھرپور مذمت کی گئی تھی۔ انہیں بذریعہ ہوائی جہاز برطانیہ منتقل کیا گیا تھا تا کہ سر پر آنے والے ان کے زخموں کی سرجری کرائی جا سکے۔
سولہ سالہ ملالئے نے کہا کہ ایوارڈ ملنے پر وہ 'حقیقی طور عزت افزائی' کے لئے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا 'میں اس موقع پر ہر ایک کو اس بات کی یاد دہانی کرانا چاہتی ہوں کہ اب بھی دنیا بھر میں ایسے لاکھوں کروڑوں بچے موجود ہیں جو ہر روز اسکول جانے کے اپنے حق کے لئے لڑ رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ ایک ساتھ کام کر کے ایک دن ہم اس خواب کی تعبیر پانے میں کامیاب ہو جائیں گے کہ دنیا کے ہر کونے میں ہر بچی کو تعلیم حاصل کرنے کا حق حاصل ہو"۔
ایمی ایوارڈ یافتہ نے اپنے ساتھ ایوارڈ جیتنے والی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا "مجھے بہت خوشی اور مسرت ہو رہی ہے کہ مجھے یہ ایوارڈ ملالئے کے ساتھ شیئر کرنا ہے جو کہ ہمارے وقتوں کی حقیقی ہیرو ہے۔ ان کے لیے میرے دل میں بہت عزت اور احترم ہے اور اپنی جدوجہد سے انہوں نے دنیا میں بہت سے لوگوں کو ظلم و استبداد کے خلاف لڑنے کا حوصلہ دیا ہے اور اس کے لیے میں ان کی ہمیشہ ممنون رہوں گی"۔