• KHI: Fajr 5:10am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:38am Sunrise 5:58am
  • ISB: Fajr 4:42am Sunrise 6:04am
  • KHI: Fajr 5:10am Sunrise 6:25am
  • LHR: Fajr 4:38am Sunrise 5:58am
  • ISB: Fajr 4:42am Sunrise 6:04am

آئمہ بیگ اور علی گل پیر ’برزخ‘ کو یوٹیوب سے ہٹانے کے اعلان پر نالاں

شائع August 7, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

گلوکارہ آئمہ بیگ اور کامیڈین گلوکار علی گل پیر نے متنازع ویب سیریز ’برزخ‘ کو یوٹیوب سے ہٹانے کے اعلان پر اظہار مایوسی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی عوام دوسرے اہم مسائل پر غصہ نہیں کرتی لیکن ایسے ڈراموں پر باہر نکل آتی ہے۔

’برزخ‘ کو پروڈیوس کرنے والی بھارتی کمپنی نے ویب سیریز کو 9 اگست سے یوٹیوب پاکستان سے ہٹانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

ویب سیریز میں ہم جنس پرستی سمیت دیگر متنازع مواد کو دکھائے جانے پر پاکستانی شائقین نے برزخ کو آڑے ہاتھوں لیا تھا، جس کے بعد کمپنی نے اسے یوٹیوب سے ہٹانے کا اعلان کیا۔

لیکن آئمہ بیگ اور علی گل پیر نے برزخ کو یوٹیوب سے ہٹانے کے اعلان پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیٹ پر بہت ساری گندی چیزیں پڑی ہوئی ہیں لیکن ہر چیز پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔

علی گل پیر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ماضی میں بھی امریکا میں بننے والی ایک ویڈیو کی وجہ سے پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی لگی رہی تھی اور اب بھی بھارتی ویب سیریز پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن افراد کو برزخ پسند نہیں، وہ اسے نہ دیکھیں لیکن ہر چیز پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی۔

علی گل پیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں برزخ میں دکھائے گئے مسائل سے زیادہ مسائل موجود ہیں لیکن ان پر کبھی لوگ شور نہیں کرتے۔

ان کے مطابق تعلیم کی بربادی، ہسپتالوں کی خستہ حالت سمیت دوسرے مسائل پر لوگ برہم نہیں ہوتے لیکن برزخ جیسی ویب سیریز پر غصہ کرتے ہیں، کیوں کہ اس میں جنسی عمل سے متعلق مواد ہے۔

علی گل پیر نے یہ بھی کہا کہ ویب سیریز کو مشہور بھی انہی لوگوں نے کیا ہے جو اس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ان کی طرح آئمہ بیگ نے بھی برزخ کی تعریفیں کیں اور لکھا کہ مذکورہ ویب سیریز کا مواد ایسا ہے، جنہیں کبھی بھی پاکستانی عوام دیکھنا پسند نہیں کرتے۔

انہوں نے اپنی متعدد انسٹاگرام اسٹوریز میں برزخ کے ہدایت کار عاصم عباسی کی تعریفیں بھی کیں اور لکھا کہ انہوں نے شاندار طریقے سے زبردست کہانی پیش کی۔

گلوکارہ نے برزخ میں کام کرنے والے اداکاروں کی بھی تعریفیں کیں اور پاکستانی عوام پر تنقید کی، انہیں جاہل قرار دیا اور لکھا کہ پاکستانی سماج میں جہاں پہلے ہی بیمار ذہنیت کے لوگ بستے ہیں، وہ ایسے حساس موضوعات کو اسکرین پر دیکھنا نہیں چاہتے۔

آئمہ بیگ نے مزید لکھا کہ معاشرے میں 6 سے 8 سال کے بچوں کا ریپ بھی کیا جا رہا ہے اور لوگ ایسے واقعات پر شرمندگی محسوس کرنے کے بجائے ایسے واقعات کو انجوائے کرتے ہیں لیکن وہ ویب سیریز پر غصہ دکھاتے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ پاکستانی عوام سمجھنے والا نہیں، وہ آج بھی اتنا ہی وحشی اور ظالم ہے۔

کارٹون

کارٹون : 3 اکتوبر 2024
کارٹون : 2 اکتوبر 2024