سابق افغان گورنر کی طالبان میں شمولیت

شائع September 19, 2013

فائل فوٹو اے ایف پی

کابل: افغانستان کے ایک سابق رکن اسمبلی اور گورنر قاضی عبدالحئی نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ طالبان تحریک میں شامل ہو گئے ہیں جہاں طالبان 2014 میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا سے قبل اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے سرگرم ہیں۔

حکومتی آفیشل نے تصدیق کی کہ قاضی عبدالحئی باغیوں کے ساتھ مل گئے ہیں لیکن انہوں نے ان کی شمولیت کو ایک معمولی عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے طالبان کی قوت میں کچھ خاص فرق نہیں پڑے گا۔

دوسری جانب حئی نے طالبان کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں کہا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ امریکا کو جلد یہاں سے بزور طاقت نکال دیا جائے گا اور اسلامک امارات افغانستان پر حکومت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے تمام بڑوں سے مشورہ کیا اور انہوں نے اس گروپ میں شمولیت کی حوصلہ افزائی کی۔

حئی 2004-08 تک شمالی صوبے سر پول سے ایوان بالا کے سینیٹر رہنے کے ساتھ ساتھ ضلعی گورنر بھی رہے۔

ایوان بالا کے ڈپٹی اسپیکر عالم اآزد یار نے اے ایف پی کو بتایا کہ حئی نے چار ماہ قبل کیے گئے دورہ پاکستان کے بعد طالبان میں شمولیت اختیار کی۔

انہوں نے بتایا کہ اس وجہ سیکیورٹی خدشات ہو سکتے ہیں کیونکہ ہم ماضی میں دیکھ چکے ہیں طالبان حکومتی آفیشل کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔

سر پول کے گورنر عبدالجبار حق بین نے کہا کہ حئی 1996-2001 کے دوران رہے والی طالبان حکومت میں اس گروہ کے رکن رہے اور انہوں نے علاج کے لیے بیرون جانے کے باعث گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Gharib Sep 20, 2013 02:45am
اس شخص نے اپنی ملك سے غداری كررہا ہے . اس نے كہیں بار اپنا موقف بدل چكا ہے كیوں كہ جانتا ہے كہ اگر اس نے طالبان میں شمولیت اختیار نہیں كئے ہوتا تو اس كا وقت جلدی پورہ ہو جاتا تو اس نے طالبان سے مل كر اپنا عمر كو لمبا بنانے كی كوشش كی ہے . مگر زندگی اور موت اللہ كے ہاتھ ہے اور اس كا وقت بہی جب اللہ چاہے گا ، آئے گا

کارٹون

کارٹون : 19 جون 2025
کارٹون : 18 جون 2025