• KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm

پاکستان سائبر سیکیورٹی میں سرفہرست ممالک میں شامل ہے، شزا فاطمہ

شائع October 31, 2024
— فوٹو: ڈان
— فوٹو: ڈان

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کو بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) گلوبل سائبر سیکیورٹی انڈیکس (جی سی آئی- وی 5) 2024 کے ٹاپ ٹئیر ون (رول ماڈلنگ) میں تسلیم کیا گیا ہے جو سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانے میں ملک کی پیش رفت کی عکاسی کرتا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ’ڈیجیٹل پاکستان سائبر سیکیورٹی ہیکاتھون 2024‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سنگ میل حکومت، صنعت، تعلیمی اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی مخلصانہ کوششوں کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مرکز بنانا چاہتی ہے۔

وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے زیر اہتمام اگنائٹ کی جانب سے منعقد ہونے والا یہ فلیگ شپ ایونٹ ایک ملک گیر مہم کا آغاز ہے جس میں پاکستان بھر سے 521 ٹیمیں سائبر سیکیورٹی چیلنجز میں حصہ لیں گی جو اس اہم شعبے میں مقامی ٹیلنٹ کی نشاندہی اور فروغ کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں۔

شزا فاطمہ نے کراچی لانچ کی کامیابی میں کردار ادا کرنے والے تمام شرکا، پارٹنر تنظیموں اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان سائبر سیکیورٹی ہیکاتھون جیسی تقریبات سائبر سیکیورٹی میں جدت اور تعاون کے ماحول کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

سیکریٹری آئی ٹی و ٹیلی کام ضرار ہاشم خان نے قومی سائبر سیکیورٹی کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے وزارت کے عزم پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی اور ٹیلی کام کی وزارت ان اقدامات کے تعاقب میں ثابت قدم ہے جو ملک بھر میں سائبر سیکیورٹی ٹیلنٹ کی ترقی اور جدت کی حمایت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی ہیکاتھون جیسی تقریبات سائبر سیکیورٹی پیشہ ور افراد کو اہم مہارتیں اور مواقع فراہم کرکے ایک محفوظ ڈیجیٹل ماحول کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہیں

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات کے ذریعے ہی ہم نہ صرف ہنرمند افرادی قوت بناسکتے ہیں بلکہ ایک لچکدار ڈیجیٹل انفراسٹرکچر بھی تشکیل دے سکتے ہیں جو پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 10 دسمبر 2024
کارٹون : 9 دسمبر 2024