یمن: القاعدہ کے مشتبہ شدت پسندوں کا حملہ، 56 اہلکار ہلاک

صنعا: القاعدہ کے مشتبہ شدت پسندوں نے یمن میں صبح سویرے سیکیورٹی فورسز پر حملہ کر کے 56 اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔
عسکری حکام کے مطابق تین میں سے دو حملے جنوبی صوبے شابوا میں کیے گئے جس میں گاڑیوں کے ذریعے بم دھماکے کیے گئے۔
اس دوران دو خود کش بمباروں سمیت آٹھ شدت پسند بھی مارے گئے۔
اس میں سب سے بدتر حملہ تیل کے کنوٓں کی حفاظت پر مامور فوج کے کیمپ پر کیا گیا جس میں کم از کم 38 اہلکار ہلاک ہو گئے۔
عتق کے ایک حکومتی آفیشل نے بتایا کہ فوجیوں کی کیمپ کے داخلی پر مسلح افراد سے جھڑپ ہوئی جہاں اسی دوران ایک بمبار بارود سے بھری گاڑی کیمپ میں لے کر گھس گیا اور وہ زوردار دھماکے سے پھٹ گئی جس سے کم از کم 38 اہلکار ہلاک ہو گئے۔
اسی طرح بارود سے بھری گاڑی میں سوار ایک خود کش بمبار نے ال نشیما کے علاقے میں فوجی چوکی سے قبل گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا جس سے دس فوجی ہلاک ہو گئے۔
عسکری حکام کے مطابق اس واقعے سے 15 کلو میٹر دور مائفا میں القاعدہ کے مشتبہ مسلح شخص نے خصوصی فورس کے کیمپ کو نشانہ بنایا جس سے آٹھ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔
حکام نے اس حملے کی ذمے داری القاعدہ پر عائد کی ہے جسے واشنگٹن دنیا کی سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔
یہ 21 مئی 2012 کے بعد سب سے بدتر حملہ ہے جہاں دارالحکومت میں ہوے والے کود کش حملے میں کم از کم 10 فوجی ہلاک ار سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے، مذکورہ حملے کی ذمے داری القاعدہ نے قبول کی تھی۔