شام: کیمیائی ہتھیاروں کی تفصیلات انسپیکٹرز کے حوالے

شائع September 20, 2013

شام کےصدر بشار الاسد، اے پی فوٹو۔۔۔

دمشق : ممنوعہ ہتھیاروں کی عالمی تنظیم نے جمعہ کو کہا ہے کہ شام نے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کی تفصیلات کی فراہمی شروع کر دی ہے، ساتھ ہی ایک اہم سرحدی شہر میں جہادیوں نے جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

ایک سینیئر افسر نے بھی کہا کہ دمشق تیس ماہ سے جاری جنگ کا خاتمہ چاہتا ہے جس میں 110,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریبا بیس لاکھ افراد شام چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔ یہ پناہ گزین، لبنان، اردن، عراق اور ترکی میں موجود ہیں۔

شام کے اہم حلیف ملک، ایران کے صدر حسن روحانی نے شامی اپوزیشن اور شامی حکومت کے درمیان امن مذاکرات کی ثالثی کی پیشکش بھی کی ہے۔

ڈیڈ لائن سے پہلے صدر بشار الاسد حکومت نے اپنے ہتھیاروں کی تفصیلات فراہم کر دی ہیں، ہیگ میں قائم گروپ کو یہ کام سونپا گیا تھا، اس کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔

ممنوعہ ہتھیاروں کی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ او پی سی ڈبلیو کو شامی حکومت کی طرف سے کیمائی ہتھیاروں کے پروگرام کی تفصیلات موصول ہوئی ہیں۔ اور تکنیکی سیکریٹیریٹ اس کا مشاہدہ کررہی ہے۔

تنظیم نے اتوار کو منعقد ہونے والا ایگزیکٹو کونسل ارکان کا اجلاس ملتوی کر دیا ہے جس میں شام میں کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے پر بات چیت ہونی تھی۔

واضح رہے کہ روس کی جانب سے پیش کردہ منصوبے کے تحت شام کے پاس ہفتہ اکیس ستمبر تک کی ڈیڈلائن تھی جس کے تحت اُسے اپنے تمام ممنوعہ کیمیائی ہتھیاروں کی تفصیل فراہم کرنی تھی۔

منصوبے میں شرط رکھی گئی ہے کہ اسد حکومت اپنے کیمائی ہتھیاروں کو عالمی نگرانی میں دے گی، جنہیں 2014 کے وسط تک تلف کر دیا جائے گا۔

لیکن بدھ کے روز ایک انٹرویو میں اسد کا کہنا تھا کہ اس کام میں ایک سال لگ سکتا ہے اور اس کام میں ایک ارب ڈالر لاگت آئے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025