فیس بک کے ذریعے اغوا کرنے والا گینگ پکڑا گیا
لاہور: پاکستانی پولیس نے ہفتے کے روز ایک گینگ کو حراست میں لیا ہے جو فیس بک اور ٹیلی فون کالز پر خواتین کے ذریعے نوجوانوں کو اغوا کرکے تاوان وصول کرتا تھا۔
گینگ میں ایک وکیل، ان کی اہلیہ، پولیس اہلکار کا بیٹا اور چار دیگر کارکنان شامل تھے۔ یہ گینگ گجرانوالہ میں سرگرم تھا اور اسے فون کالز ٹریس کرکے پکڑا گیا۔
سینئر پولیس افسر شعیب خرم نے اے ایف پی کو بتایا 'دوستوں کا یہ گینگ خواتین ممبران کا استعمال کرکے نوجوانوں کو پھنساتا تھا'
انہوں نے کہا کہ گینگ میں شامل لڑکی کا کام نوجوان لڑکوں فیس بک یا فون پر پھنسانا تھا پھر بعد میں انہیں ملاقات کے لیے دعوت دی جاتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ لڑکوں کے مقام پر پہنچنے پر انہیں گینگ کے مرد ساتھی گرفتار کرلیتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ تاحال ان کے پاس دو ایسے لڑکوں کی معلومات ہیں جنہیں اس گینگ نے اغوا کیا تھا اور بعد میں ان کے اہل خانہ نے لاکھوں روپے تاوان کے عوض انہیں بازیاب کروایا تھا۔
خیال رہے کہ 2010ء میں گستاخانہ خاکوں کے باعث پاکستان میں فیس بک دو ہفتوں کے لیے بند رہا تھا۔