شمالی وزیرستان میں ڈرون حملہ، چھ مشتبہ عسکریت پسند ہلاک

شائع September 22, 2013

بائیس ستمبر دوہزار تیرہ کو شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں ڈرون حملے میں چھ افراد ہلاک۔ فائل تصویر
بائیس ستمبر دوہزار تیرہ کو شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں ڈرون حملے میں چھ افراد ہلاک۔ فائل تصویر

میرانشاہ: اتوار کو پاکستان کے شمال مغربی قبائلی علاقے میں ایک کمپاؤنڈ پر ڈرون حملے میں کم از کم چھ مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔

یہ حملہ افغان سرحد کے قریب شورش زدہ قبائلی ضلعے شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ سے 55 کلومیٹر دور شوال کے علاقے میں ہوا۔

' امریکی ڈرون نے عسکریت پسندوں کے کمپاؤنڈ پر چار میزائل حملے کئےہیں جن میں کم از کم چھ عسکریت پسند ہلاک اور باقی زخمی ہوگئے ہیں،' ایک سیکیورٹی آفیشل نے نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا۔

ایک اور سیکیورٹی آفیشل نے حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

آفیشلز نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کی اب تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

پاکستان میں ڈرون حملوں کی شدید مخالفت کی جاتی رہی ہے لیکن امریکہ کا مؤقف ہے کہ یہ طالبان اور القاعدہ کے دہشتگردوں کیخلاف ایک مؤثر ہتھیار ہیں۔

حکومتِ پاکستان کا مؤقف ہے کہ ڈرون حملے اس کی خودمختاری اور سالمیت کے خلاف ہیں اور پاکستان میں ان کے حملوں میں کمی آئی ہے۔

دوسری جانب پاکستان نے ڈروں حملوں کیخلاف باضابطہ طور پر اقوامِ متحدہ سے رجوع کیا ہے۔

جان کیری کے حالیہ دورہ پاکستان میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ کی جانب سے طالبان اور القاعدہ پر کئے جانے والے ڈرون حملے ' بہت جلد' ختم کردئے جائیں گے۔

اے ایف پی کے مطابق 2010 میں پاکستان کے قبائلی علاقوں میں دہشتگردوں کے مشتبہ ٹھکانوں پر ڈرون کے 101 حملے کئے گئے جن میں  670 افراد مارے گئے تھے جبکہ اس سال 19 حملے ہوئے جن میں ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Amir Nawaz Khan Sep 23, 2013 01:50pm
غیر ملکی جہادیوں اور دوسرے دہشت گردوں کی وزیرستان میں مسلسل موجودگی اوران کی پاکستان اور دوسرے ممالک میں دہشت گردانہ سرگرمیاں ڈرون حملوں کی اصل وجوہات ہیں۔ ان جہادیوں کی وجہ سے ہماری رٹ وزیرستان کے علاقہ میں موثر نہ ہے۔ ڈرونز صرف دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرتے ہیں۔۔ ڈرونوں کے مخالفین ان جہادیوں کے مخالف کیوں نہ ہیں جنہوں نے ہماری زمینی خودمختاری کو مسلسل پامال کر رکھا ہے۔ یاد رہے ڈرون حملوں کے ذریعے القاعدہ اور طالبان کے بڑےبڑے رہنماؤں کے ہلاک ہونے سے پاکستان دہشت گردوں کی بڑے پیمانے کی کاروائیوں سے محفوظ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 جون 2025
کارٹون : 20 جون 2025