• KHI: Clear 26.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.4°C
  • ISB: Partly Cloudy 16.2°C
  • KHI: Clear 26.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 21.4°C
  • ISB: Partly Cloudy 16.2°C

فرانس کی سینیٹ نے کھیلوں میں حجاب پر پابندی کے فیصلے کی حمایت کردی

شائع February 19, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

فرانس میں دائیں بازو کی اکثریت رکھنے والی ایوان بالا (سینیٹ) نے کھیلوں کے مقابلوں میں حجاب سمیت ہرقسم کی مذہبی علامات پر پابندی کے بل کی حمایت کردی۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق کھیلوں کے مقابلوں میں حجاب پر پابندی سے متعلق بل کو قانونی شکل دینے کے لیے ایوان زیریں (قومی اسمبلی) سے اکثریت درکار ہوگی تاہم دائیں بازو کی جانب جھکاؤ رکھنے والی حکومت نے اس اقدام کی حمایت کا اشارہ دیا ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ فرانس میں ہونے والے مہلک دہشت گرد حملوں کے بعد بعض مسلمان خواتین کی جانب سے پہنے جانے والے حجاب کو اسلامائزیشن کی علامت قرار دیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب، فرانس کی دیگر جماعتوں کا موقف ہے کہ حجاب پہن کر وہ صرف اپنے مذہب کی پیروی کررہی ہیں اور انہیں وہی پہننا چاہیے جو وہ چاہتے ہیں۔

فرانس کے سیکولرازم کے برانڈ کے تحت سرکاری ملازمین، اساتذہ اور طالب علم کوئی واضح مذہبی علامت جیسے عیسائی صلیب، یہودی کپا، سکھ پگڑی یا مسلمان حجاب نہیں پہن سکتے۔

اگرچہ فرانس میں کھیلوں میں اس طرح کی پابندی ابھی تک موجود نہیں تاہم متعدد فیڈریشنز پہلے ہی فٹ بال اور باسکٹ بال کے کھیلوں میں مذہبی لباس پر پابندی عائد کرچکی ہے۔

فرانس کی ایوان بالا (سینیٹ) میں 81 کے مقابلے میں 210 ارکان نے سیاسی یا مذہبی علامات ظاہر کرنے والے لباس پہننے پر پابندی عائد کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔

سینیٹ میں ہونے والی ووٹنگ سے قبل، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اس طرح کے قانون سے فرانس میں مسلم خواتین کو پہلے سے درپیش مذہبی، نسلی اور صنفی امتیاز میں مزید اضافہ ہوگا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی محقق اینا بلس کے مطابق تمام خواتین کو یہ حق حاصل ہے کہ اس بات کا خود انتخاب کریں کہ انہیں کیا پہننا ہے جب کہ فرانس میں کھیلوں میں حجاب پر پابندی اسلامو فوبیا اور مسلم خواتین کے لباس کو کنٹرول کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔

کارٹون

کارٹون : 16 دسمبر 2025
کارٹون : 15 دسمبر 2025