فی الحال کہہ سکتے ہیں، ہمارا چیمپئنز ٹرافی کا سفر ختم ہو گیا، محمد رضوان

شائع February 23, 2025
— فوٹو: اسکرین شارٹ
— فوٹو: اسکرین شارٹ
— فوٹو: اسکرین شارٹ
— فوٹو: اسکرین شارٹ

قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ ہماری شارٹ سلیکشن خراب تھی، وہاں پر بھارت کو چانس ملا ، پھر ہماری مڈل آرڈر پر پریشر آیا اور اس وجہ سے شاید ہم سنبھل نہیں پائے، مزید کہنا تھا کہ فی الحال یہی کہہ سکتے ہیں کہ ہمارا چیمپئنز ٹرافی کا سفر ختم ہو گیا۔

واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے میگا ایونٹ چیپمئنز ٹرافی میں ہائی وولٹیج ٹاکرے میں بھارت نے ویرات کوہلی کی شاندار سینچری کی بدولت پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی تھی۔

پاکستانی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 50 اوورز بھی پورے نہیں کھیل سکی تھی، پوری قومی ٹیم 2 گیندیں قبل ہی 241 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی جبکہ بھارت نے مطلوبہ ہدف 42.3 اوورز میں 4 وکٹوں پر حاصل کیا۔

دبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں خود بھی حیران ہوں کہ ویرات کوہلی نے کس قسم کی محنت کی ہوگی کہ ساری دنیا کہتی ہے کہ وہ فارم میں نہیں ہے لیکن ایسے بڑے میچ میں آکر جس کی دنیا تعریف کرتی ہے، وہ آکر آسانی سے رنز کر دیتے ہیں اور مین آف دی میچ بنتے ہیں۔

کپتان قومی کرکٹ ٹیم محمد رضوان نے کہا کہ میں ان کی محنت اور فٹنس کی تعریف کروں گا، کیونکہ وہ بھی ایک کرکٹر ہے اور ہم بھی کرکٹر ہیں، ہم نے اسے آؤٹ کرنے کی پوری کوشش کی، اس بڑے میچ میں انہوں نے کارکردگی دکھائی۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک میچ کی بات ہے کہ جب آپ ہارتے ہیں تو ایک مشکل دن ہوتا ہے، سوالات آتے ہیں، اس میچ میں سب سے مثبت چیز ابرار احمد کی باؤلنگ تھی، باقی ہم نے کھیل کے تینوں شعبوں میں غلطیاں کی ہیں، اس لیے ہم میچ ہارے۔

مڈل آرڈر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ گزشتہ روز میٹنگ میں تبادلہ خیال ہوا تھا کہ اس پچ پر 270، 280 رنز ہونے ہیں کیونکہ آؤٹ فیلڈ بھی سلو ہے، پچ بھی سلو ہے، اگر ہم 280 رنز بنا لیتے تو شاید نتیجہ مختلف ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اور سعود شکیل نے پارٹنرشپ بنانے کی کوشش کی، اس کی وجہ سے ہم نے کافی ٹائم بھی لیا، لیکن اس کے بعد ہماری شارٹ سلیکشن خراب تھی، وہاں پر بھارت کو چانس ملا ، اس کے بعد ہماری مڈل آرڈر پر پریشر آیا اور شاید اس پریشر کی وجہ سے ہم سنبھل نہیں پائے۔

ٹیم میں ایک اسپشلسٹ اسپنر سے متعلق سوال پر محمد رضوان نے کہا کہ ایسا نہیں کہہ سکتے کہ ہم نے دوسرے اسپلشسٹ اسپنر کو ٹیم میں شامل نہ کرکے غلطی کی، بھارت کے پاس بھی کلدیو یادیو ہی فرنٹ لائن اسپنر تھا، جڈیجا اور پٹیل آل راؤنڈر ہیں، ہمارے پاس بھی سلمان علی آغا اور خوشدل شاہ ہیں، جنہوں نے گزشتہ میچوں میں بہت اچھی باؤلنگ کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے میچ میں وہی غلطیاں کیں، جو ہم گزشتہ 3، 4 میچز سے کر رہے ہیں، ہم ایک ہی طرح کی غلطیاں کر رہے ہیں، ہم انسان ہیں تو ان سے غلطیاں ہوتی رہیں گی، ہم کوشش کررہے ہیں ان پر کام کرنے کی۔

محمد رضوان نے کہا کہ بھارتی ٹیم کی محنت ہم سے زیادہ تھی، شاید ان کی بہادری ہم سے زیادہ تھی۔

ایک سوال کے جواب میں کپتان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم اور امام الحق بڑے رنز کے بیٹرز ہیں، ہم ان سے یہ امید نہیں کرسکتے کہ یہ 20، 30 رنز بنائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں محمد رضوان نے کہا کہ فی الحال یہی کہہ سکتے ہیں کہ ہمارا چیمپئنز ٹرافی کا سفر ختم ہو گیا، سچ یہی ہے، اگلے میچ میں دیکھیں گے کہ بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ اور پھر بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ میں کیا ہوتا ہے، ہم بنگلہ دیش کے خلاف کیا کرتے ہیں تو ایک لمبا سفر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب چیمپئنز ٹرافی میں رہنا دیگر ٹیموں پر منحصر ہے، مجھے بطور کپتان یہ چیزیں پسند نہیں ہیں، اگر طریقے سے جیت سکتے ہیں، تو وہ کر کے دکھائیں، نہیں تو کسی اور کے آسرے پر بیٹھنا، مجھے پروا نہیں ہے کہ اگر ہم ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائیں۔

محمد رضوان نے کہا کہ ہمیں نیوزی لینڈ اور بھارت نے شکست دی ہے، وہ تگڑا کھیلے ہیں، ہم برا کھیلے ہیں، اللہ نہ چانس بنا دیا تو اس پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ون ڈے انٹرنیشنل میں 5 اسپلشسٹ باؤلرز کے ساتھ نہیں جاسکتے۔

قبل ازیں، قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے پوسٹ میچ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے بہترین باؤلنگ کی اور ہم پر دباؤ بڑھایا، جبکہ ہم نے خراب شارٹ کھیل کر اپنی وکٹیں گنوائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ٹاس جیتا لیکن فائدہ نہیں اٹھا سکے، گزشتہ روز میٹنگ میں تبادلہ خیال ہوا تھا کہ اس پچ پر 280 رنز اچھا ہدف ہوگا، مڈل اوورز میں بھارتی باؤلرز نے عمدہ گیند بازی کا مظاہرہ کیا اور انہوں نے ہماری وکٹیں حاصل کیں۔

اہم مواقعوں پر وکٹیں گنوانے سے متعلق سوال کے جواب میں محمد رضوان نے کہا کہ میں اور سعود شکیل اس وقت اچھا کھیل رہے تھے، ہم نے ٹائم لیا، اس وقت کہا جاسکتا ہے کہ ہم نے خراب شارٹ کھیل کر اپنی وکٹیں گنوائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر بھارت نے بہترین باؤلنگ کی اور ہم پر دباؤ بڑھایا، اس لیے ہم 241 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔

ان سے پوچھا گیا کہ باؤلنگ ڈیپارٹمنٹ کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے؟ جس پر قومی کرکٹ کپتان نے کہا کہ جب آپ کو شکست ہوتی ہے تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ آپ نے تمام شعبوں میں کارکردگی نہیں دکھا سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شروع میں ہم نے ان پر اٹیک کیا تھا لیکن انہوں نے ہم پر اٹیک کر دیا، بدقسمتی سے ہم وکٹیں حاصل نہیں کرسکے، اگر آپ ویرات کوہلی اور شبمن گل کی بیٹنگ دیکھیں، وہ میچ ہم سے بہت دور لے گئے تھے۔

ڈراپ کیچز کی بابت بات کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ ہمیں اپنی فیلڈنگ کو بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے، ہم نے میچ میں بہت ساری غلطیاں کی ہیں، ہم مسلسل غلطیاں کر رہے ہیں، انشااللہ ٹورنامنٹ کے بعد ہم ان پر کام کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025