من موہن سنگھ سے ملاقات کا خواہشمند ہوں، نواز شریف

شائع September 25, 2013

فائل فوٹو—
فائل فوٹو—

نیویارک: وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ وہ اپنے ہندوستانی ہم منصب من موہن سنگھ سے ملاقات کے خواہشمند ہیں تاکہ جنوبی ایشیاء کے دونوں ملکوں کے درمیان امن کوششوں کو پھر سے شروع کیا جاسکے۔

وزیراعظم نوازشریف نے یہ بات ہندوستانی وزیراعظم کے اس بیان کے بعد مختصر گفتگو کے دوران کہی جس میں انہوں نے کہا کہ وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستانی رہنما سے ملاقات کریں گے۔

وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ انہیں اپنے ہندوستانی منصب سے مل کر خوشی ہوگی اور امید ظاہر کی کہ وہ اس بات چیت کا رابطہ وہیں سے جوڑیں گے جہاں سے 1999 ء میں منقطع ہوا تھا۔

واضح رہے کہ رواں سال مئی میں محمد نوازشریف کے حکومت سنبھالنے کے بعد یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی ملاقات ہوگی۔

اس سے قبل ہندوستان کے وزیراعظم منموہن سنگھ نے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ وہ نیویارک میں اقومِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستاتی وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کریں گے۔

خیال رہے کہ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوگی جبکہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوچکی ہے۔

امریکا روانگی سے پہلے ایک بیان میں منموہن سنگھ نے کہا کہ میں اپنے دورۂ نیویارک کے دوران کچھ پڑوسی ملکوں کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کرنے کا خواہاں ہوں، جن میں بنگلہ دیش، نیپال اور پاکستان شامل ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ مہینے اگست میں پاکستان اور ہندوستان کے متنازع سرحدی علاقے لائن آف کنٹرول پر پانچ ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت جس کا الزام پاکستانی فوج پر عائد کیا گیا تھا، کے بعد سے یہ ملاقات خطرے میں پڑ گئی تھی۔

اسلام آباد نے اس الزام کو مسترد کر دیا تھا کہ ہندوستانی فوجیوں پر پاکستان کی جانب سے حملہ کیا گیا، جس نے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کو جنم دیا تھا۔

دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان لائن آف کنٹرول پر ہونے والی جان لیوا جھڑپوں میں ایک دوسرے کی جانب سے دعوے اور الزامات میں اضافہ  ہوا۔

رواں سال گیارہ مئی کے عام انتخابات کے بعد سے وزیراعظم نواز شریف ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہش مند ہیں، لیکن کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر حالیہ کشیدگی سے تعلقات میں سرد مہری پیدا ہوئی ہے جس نے تعلقات میں بہتری کے امکانات کو کم کیا ہے.

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان یہ ملاقات اس ہفتے کے اختتام پر متوقع ہے جس سے امن مذاکرات کی بحالی اور دوطرفہ تعلقات میں بہتری کی امید ہے۔

یاد رہے کہ مذاکرات کا سلسلہ رواں سال جنوری میں شروع ہوا تھا لیکن لائن آف کنٹرول پر کشیدگی سے یہ عمل متاثر ہوگیا تھا۔

اس سے پہلے 2008ء میں ہندوستان شہر ممبئی میں ہونے والے شدت پسند حملوں سے تین سال تک بات چیت تعطل کا شکار ہوگئی تھی۔

ممبئی حملوں کا الزام ہندوستان نے پاکستان پر عائد کیا تھا جن میں 116 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 جون 2025
کارٹون : 22 جون 2025