بولی وڈ خانز سے ملا تو انہیں اداکاری بہتر کرنے کے مشورے دوں گا، جاوید شیخ
سینئر اداکار جاوید شیخ نے کہا ہے کہ گزشتہ چند سال سے ان کی بولی وڈ خانز سے ملاقات نہیں ہوئی لیکن اب وہ ان سے ملیں گے تو انہیں فلموں کی کہانیاں اچھی کرنے اور ہر طرح کے کردار ادا کرنے کا مشورہ دیں گے۔
جاوید شیخ نے ’نیوز 365‘ کے پروگرام میں بولی وڈ فلموں کی ناکامی اور خصوصی طور پر حال ہی میں ریلیز ہونے والی سلمان خان کی ’سکندر‘ کی کمزور کہانی پر بھی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ بولی وڈ شروع سے ہی کاپی کرتا ہے لیکن ان کے پاس دوسروں کے کام کو کاپی کرنے کی مہارت ہے اور ہر کسی کے پاس کاپی کی مہارت نہیں ہوتی۔
ان کے مطابق بولی وڈ سے جنوبی بھارتی فلمیں زیادہ مقبول ہیں، وہاں کے شائقین بھی ہندی فلموں سے زیادہ ہیں، بولی وڈ جنوبی بھارتی فلموں کو کاپی کرتا ہے۔
جاوید شیخ کا کہنا تھا کہ بولی وڈ فلموں کی ایک ناکامی کی وجہ سے نیٹ فلیکس سمیت دیگر اسٹریمنگ ویب سائٹس بھی ہیں جب کہ جنوبی بھارتی فلمی شائقین تاحال نیٹ فلیکس کے اثر نہیں آئے، وہ اب بھی اپنے ہیروز کو بڑی اسکرین پر دیکھنے کے خواہاں ہیں۔
ان کے مطابق رجنی کانت کو بال اور دانت تک نہیں لیکن پھر بھی لوگ انہیں پسند کرتے ہیں اور فلم میں اسے جوان کے طور پر پیش کیا جاتا ہے اور مداح ان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے دیوانے ہوتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں جاوید شیخ کا کہنا تھا کہ ہر عمر اور دور کی اپنی ضروریات ہوتی ہیں اور بولی وڈ خانز کو بھی عمر کے حساب سے خود کو بدلنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سلمان خان، شاہ رخ خان اور عامر خان جیسے اداکاروں کو اپنے کرداروں پر زیادہ توجہ دینی چاہیے لیکن کرداروں میں ڈھل جانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی۔
جاوید شیخ کےمطابق بولی وڈ کے تینوں خانز، باپ، دادا اور اسی طرح کے دوسرے کردار کرنے کو تیار نہیں اور نہ ہی وہ ایسے کردار ادا کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال سے ان کی ملاقات بولی وڈ خانز سے نہیں ہوئی، اس سے پہلے انہوں نے انہیں ایسا مشورہ نہیں دیا تھا لیکن اب جب بھی ان کی ملاقات خانز سے ہوگی تو وہ انہیں کرداروں میں ڈھل جانے کا مشورہ دیں گے اور انہیں ہر طرح کے کردار ادا کرنے کا کہیں گے۔
انہوں نے اپنی مثال دی کہ وہ اب ہیرو آنے کی ضد نہیں کرتے، وہ باپ، دادا، بھائی اور ولن سمیت ہر طرح کا کردار کر لیتے ہیں اور یہی ان کی کامیابی ہے۔












لائیو ٹی وی