• KHI: Clear 20.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.8°C
  • ISB: Cloudy 11.5°C
  • KHI: Clear 20.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.8°C
  • ISB: Cloudy 11.5°C

وزیرخارجہ سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل کی ملاقات، رکن ممالک میں تعاون کے فروغ پر اتفاق

شائع April 18, 2025
— فوٹو: دفتر خارجہ، ایکس اکاؤنٹ
— فوٹو: دفتر خارجہ، ایکس اکاؤنٹ

وزیر خارجہ اسحٰٰق ڈار سے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سیکریٹری جنرل نورلان یرمیکبایف نے ملاقات کی، دوران ملاقات نقل و حمل اور رسد، توانائی کی سلامتی، غذائی تحفظ، صحت، ای کامرس اور سبز معیشت کے شعبوں میں ایس سی او کے تحت تعاون کو آگے بڑھانے کے طریقوں اور ذرائع پر غور کیا گیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے پاکستان کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سیکریٹری جنرل نورلان یرمیک بائیف نے ملاقات کی، نائب وزیر اعظم نے یرمیک بائیف کو ایس سی او کے نئے سیکریٹری جنرل کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی اور انہیں شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکریٹریٹ کے لیے پاکستان کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

دفتر خارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ پاکستان کے قریبی تعلقات پر زور دیتے ہوئے شنگھائی جذبے کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، انہوں نے علاقائی امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کی صلاحیت کو سراہا۔

نائب وزیر اعظم محمد اسحاق ڈار نے اس تناظر میں شنگھائی تعاون تنظیم کے میکانزم خاص طور پر دو طرفہ تجارت، ٹرانسپورٹ اور رابطے کے شعبوں میں باہمی طور پر فائدہ مند تعاون کے لیے پاکستان کی تعمیری شمولیت کا اعادہ کیا، سیکریٹری جنرل یرمک بائیف نے مہمان نوازی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور شنگھائی تعاون تنظیم کی سرگرمیوں میں پاکستان کی فعال شمولیت کو سراہا۔

انہوں نے اکتوبر 2024 میں اسلام آباد میں ایس سی او کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل کے اجلاس کی پاکستان کی کامیابی سے میزبانی کو سراہا، بیان کے مطابق دونوں معززین نے شنگھائی تعاون تنظیم کی ترجیحات پر مفید تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے ایس سی او کے تحت ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹکس، انرجی سکیورٹی، فوڈ سیکیورٹی، صحت، ای کامرس اور گرین اکانومی کے شعبوں میں تعاون کو آگے بڑھانے کے طریقوں اور ذرائع پر غور کیا۔

ایس سی او 15 جون 2001 سے قائم ایک دس رکنی بین الحکومتی بین علاقائی تنظیم ہے، پاکستان 2005 میں ایس سی او آبزرور بنا اور جون 2017 میں اسے اس تنظیم کی مکمل رکنیت حاصل ہوگئی، پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم پر علاقائی امن، استحکام اور سماجی و اقتصادی ترقی کا حامی ہے۔

گزشتہ سال، پاکستان نے اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں 23ویں ایس سی او سربراہی اجلاس کی میزبانی کی، جس کی صدارت وزیر اعظم شہباز شریف نے کی تھی، دو روزہ سربراہی اجلاس کے دوران، وزیر اعظم نے خطے کی اجتماعی رابطہ کاری کی صلاحیت میں سرمایہ کاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ایس سی او کا خطہ 3.5 بلین افراد (دنیا کی آبادی کا 40 فیصد)، 30 ٹریلین ڈالر سے زیادہ جی ڈی پی (عالمی جی ڈی پی کا 30 فیصد) اور دنیا بھر میں 2.5 ٹریلین ڈالر کی تجارت کے ساتھ سب سے بڑے خطوں میں سے ایک ہے، ایس سی او سربراہی اجلاسوں اور ملاقاتوں میں ہمیشہ دو طرفہ تجارت کے ذریعے قریبی رابطے پر زور دیا گیا ہے۔

پاکستان کے پاس اس وقت ایس سی او کی منڈیوں تک رسائی کے وسیع مواقع موجود ہیں، ایران، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے ساتھ کم تجارت مستقبل کی اہم تجارتی صلاحیت کی گواہی دیتی ہے، پاکستان اور ایس سی او کے رکن ممالک حالیہ برسوں میں اپنے دو طرفہ تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025