پاکستان ٹیکنالوجی کا بڑا مرکز بننے جا رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیرِاعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں منعقدہ ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ (ڈی ایف ڈی آئی) کانفرنس میں آئی ٹی شعبے میں 70 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے وعدوں کی روشنی میں پاکستان کو ٹیکنالوجی کا بڑا مرکز بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
تقریباً 45 ممالک کے مندوبین نے پاکستان میں پہلی بار منعقد ہونے والی ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد کا دورہ کیا۔
اس تقریب میں 75 سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاروں اور 50 سے زیادہ عالمی کمپنیوں کے سی ای اوز نے شرکت کی، اگرچہ ڈیجیٹل شعبے کو طویل عرصے سے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کے لیے ایک کلیدی شعبہ تسلیم کیا جاتا رہا ہے، تاہم پاکستان خاطر خواہ ڈیجیٹل ایف ڈی آئی کو راغب کرنے میں ناکام رہا ہے۔
آج ڈیجیٹل فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم شہباز شریف نے آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان مستقبل کا انتظار نہیں کر رہا بلکہ اسے تشکیل دے رہا ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز سے پاکستان کی حمایت جاری رکھنے کی اپیل کی کیونکہ پاکستان عالمی ڈیجیٹل معیشت کی قیادت کے لیے تیار ہے۔
وزیرِاعظم نے آئی ٹی شعبے میں حکومت کے اقدامات کو اجاگر کیا، جن میں وفاقی اور صوبائی آئی ٹی پارکس کا آغاز، انکیوبیشن سینٹرز، اور ایک وسیع پیمانے پر تحقیق و ترقی کا نظام شامل ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے نشاندہی کی کہ پاکستان کی 15 سے 30 سال کی عمر کی نوجوان آبادی ملک کی کل آبادی کا 60 فیصد ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ ہواوے حکومت کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ ہنر ترقیاتی پروگرام کے تحت 2 لاکھ لڑکے اور لڑکیوں کو تربیت دے گا۔
انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارے ڈیجیٹل مستقبل کے معمار ہیں۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ مارچ میں پاکستان کو بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ 4.1 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں، جو ملک کی ڈیجیٹل صلاحیت پر بڑھتے ہوئے اعتماد کا اشارہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم صرف ڈیجیٹل معیشت نہیں بلکہ ڈیجیٹل پاکستان بنا رہے ہیں، مصنوعی ذہانت کے ذریعے زراعت کی تبدیلی سے لے کر سمارٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے برآمدات کے فروغ تک یہ عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ہمارے ساتھ شامل ہونے کا بہترین وقت ہے۔
انہوں نے دنیا کو پاکستان میں سرمایہ کاری، رہنمائی اور ترقی کی دعوت دی، ان کا کہنا تھا کہ ہم مل کر پاکستان کو ڈیجیٹل دور میں ایک روشن مثال بنائیں گے۔
وزیرِ مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا اور پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں غیر معمولی ترقی کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 10 کروڑ سے زائد نوجوان ہمارا سب سے بڑا ڈیجیٹل اثاثہ ہیں، وزیرِاعظم کی براہِ راست نگرانی میں ہم نے صرف اس سال 3 لاکھ سے زائد نوجوان پیشہ ور افراد کو آئی ٹی مہارتوں میں تربیت دی۔
انہوں نے پاکستان کے ترقی پذیر ریگولیٹری منظرنامے پر بھی روشنی ڈالی اور مضبوط ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے سی ای او ابو بکر نے اعلان کیا کہ آئی ٹی برآمدات اس سال 4 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گی، جو عوامی و نجی شعبے کے تعاون اور قومی صلاحیت کا ثبوت ہے۔
ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کی سیکریٹری جنرل دیما الیحیٰ نے پاکستان کی امنگوں اور جدت کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی لمحہ ہے جہاں امنگ، جدت اور مواقع یکجا ہو رہے ہیں، ڈیجیٹل تبدیلی اب ایک انقلاب ہے، 14 کروڑ 20 لاکھ براڈبینڈ صارفین، اور 65 فیصد اسمارٹ فون کا استعمال کرتے ہیں جبکہ آئی ٹی برآمدات کے 4 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کے ساتھ ملک ڈیجیٹل ترقی کے لیے تیار ہے۔