بھارت میں ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگانے پر ہجوم کے تشدد سے ایک شخص ہلاک
بھارتی ریاست کرناٹک میں کرکٹ میچ کے دوران ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگانے پر ایک شخص کو ہجوم نے تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے تصدیق کی کہ گزشتہ ہفتے ان کی ریاست میں ایک مقامی کرکٹ میچ کے دوران ’پاکستان زندہ باد‘ کا نعرہ لگانے پر ایک نامعلوم شخص کو ہجوم نے تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔
واضح رہے کہ بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 22 اپریل کو پہلگام کے سیاحتی مقام پر مسلح افراد کے حملے میں سیاحوں سمیت 26 افراد کی ہلاکت کے بعد پاکستان اور بھارت کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔
اس واقعے کے بعد، نئی دہلی نے بغیر کوئی ثبوت فراہم کیے الزام عائد کردیا کہ حملہ آوروں کی پشت پناہی پاکستان نے کی تھی، اس الزام کی اسلام آباد نے سختی سے تردید کی ہے۔
دنیا دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسایہ ممالک پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ’ تحمل سے کام لینے’ پر زور دے رہی ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں پریس کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیر داخلہ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا،’ ہجوم کے ہاتھوں قتل کا ایک واقعہ رپورٹ ہوا ہے، تاہم، مقتول کی شناخت کا تعین نہیں کیا جا سکا، وہ مقامی کرکٹ میچ کے دوران ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگاتے ہوئے پاکستان کی حمایت کر رہا تھا۔’
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ مقتول کرناٹک کا تھا یا کہیں اور سے آیا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی ہجوم میں موجود لوگوں نے اسے میچ کے دوران پاکستان کی حمایت کرتے ہوئے دیکھا، ان میں سے چند لوگ جمع ہوئے اور اس پر حملہ کر دیا۔
وزیر داخلہ نے کہا،’ وہ شخص موقع پر نہیں مرا، اس کی موت بعد میں شاک کی وجہ سے ہوئی،’ انہوں نے مزید کہا تقریباً 10 سے 12 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یقیناً اس واقعے کو بہت سنجیدگی سے لیں گے کیونکہ ایسے واقعات کہیں بھی نہیں ہونے چاہئیں۔
وزیر داخلہ جی پرمیشور نے کہا کہ اگر مقتول نے پاکستان کے حق میں نعرے لگائے تھے تو لوگوں کو اسے قانون اپنے ہاتھ میں لینے کے بجائے پولیس کے حوالے کر دینا چاہیے تھا۔
جی پرمیشور نے عوام سے ریاست میں امن و ہم آہنگی برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق، منگلورو کے پولیس کمشنر انوپم اگروال نے کہا کہ یہ ایک ’ وحشیانہ حملہ’ تھا جس کی پہلے مثال نہیں ملتی۔
نیوز آؤٹ لیٹ کے حوالے سے کمشنر انوپم اگروال نے کہا،’ ہم نے منگلورو میں پہلے کبھی ایسا کیس نہیں دیکھا، مضروب بری طرح زخمی تھا، اسے بروقت طبی امداد بھی نہیں پہنچائی گئی جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔’













لائیو ٹی وی