افواج پاکستان کی بھارتی جارحیت سے نمٹنے کیلئے جنگی مشقیں زور و شور سے جاری
افواج پاکستان کی بھارتی جارحیت کے خطرے سے نمٹنے کی تیاریاں بھرپور زور و شور سے جاری ہیں، جدید اور بھاری ہتھیاروں کے ساتھ جنگی مشقیں کی گئیں۔
ڈان نیوز کے مطابق پاک فضائیہ کے شاہین بھی 2019 کی تاریخ دہرانے کو تیار ہیں، ’ہم تیار ہیں، آزمانا نہیں‘ سوشل میڈیا کے ٹاپ ٹرینڈ میں شامل ہوگیا۔
مودی سرکار کے سر سے جنگ کا بخار اتارنے کا نسخہ تیار کرلیا گیا، پاک فوج کی جنگی مشقیں پورے زور و شور سے جاری ہیں، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جنگی حکمت عملی کے پیش نظر مشقوں میں جدید ہتھیاروں کا عملی مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔
مشقوں میں افسران اور جوان اپنی پیشہ ورانہ مہارتوں کو بھرپور طریقے سے دکھا رہے ہیں، جنگی مشقوں کا مقصد دشمن کی کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دینا ہے۔
ترجمان پاک فوج نے واضح طور پر کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج دشمن کی کسی بھی جارحیت کا دندان شکن جواب دینےکے لیے ہر دم تیار ہیں۔
پاک بحریہ کی جانب سے بھی جنگی تیاریوں کے حوالے سے ’ہر لحظہ تیار‘ کے عنوان سے ویڈیو جاری کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جا الزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی، اس کے علاوہ بھی مودی سرکار نے پاکستان کے حوالے سے کئی جارحانہ فیصلے کیے، جن میں پاکستانیوں کے ویزوں کی منسوخی بھی شامل ہے۔
پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بہترین سفارتی حکمت عملی کو اختیار کیا، اور بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ پانی پاکستان کی لائف لائن ہے، پانی بند کیا گیا تو پاکستان اسے جنگ تصور کرے گا۔
جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ میں جعفر ایکسپریس حملے کا االزام علاقائی حریف پر عائد کیا ہے، اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کو قبول کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا، تاہم بھارت کی جانب سے امن کے لیے اقدامات کے بجائے روایتی ہٹ دھرمی کا سلسلہ برقرار ہے۔
امریکی وزیر خارجہ اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے دونوں ملکوں پر کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا ہے، تاہم بھارت اپنی روایتی ہٹ دھرمی رکھے ہوئے ہے۔
















لائیو ٹی وی