پہلگام واقعے پر نسل پرستانہ گفتگو کرنے پر وجے دیورا کونڈا کے خلاف مقدمہ دائر
پہلگام واقعے پر نسل پرستانہ گفتگو کرنے پر تیلگو سمیت دیگر فلموں کے مقبول بھارتی اداکار وجے دیورا کونڈا کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا، جس کے بعد اداکار نے معافی بھی مانگ لی۔
’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق وجے دیورا کونڈا کے خلاف ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں وکیل کشور لال چوہان کی فریاد پر مقدمہ دائر کیا گیا۔
حیدرآباد کے ایس آر تھانے میں اداکار کے خلاف ذات، پات اور برادریوں کے حوالے سے نامناسب اور نفرت انگیز بات کرنے جیسے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا۔
ان کے خلاف دائر مقدمے میں کہا گیا کہ اداکار نے حیدرآباد میں ہی منعقد ہونے والی ایک تقریب میں پہلگام واقعے پر بات کرتے ہوئے قبیلوں پر نامناسب انداز میں بات کی اور انہوں نے حملے کو 500 سال قبل قبیلوں کے درمیان ہونے والی لڑائی کی طرح قرار دیا۔
اداکار پر الزام ہے کہ انہوں نے قبائل اور قبیلوں کا لفظ غلط انداز میں استعمال کرتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ آج کل کے قبائلی لوگ بھی ایک دوسرے کو مارنے میں مصروف ہیں۔
وجے دیورا کونڈا نے تقریب میں پہلگام واقعے پر بات کرتے ہوئے یہ تاثر دیا تھا کہ حملے میں کشمیری لوگ ہی ملوث ہیں، جنہیں تعلیم اور تربیت دینے کی ضرورت ہے تاکہ کوئی بھی ان کی ذہن سازی نہ کر سکے۔
بھارتی اداکار نے تقریب میں کہا تھا کہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور کشمیری بھی ہمارے ہی ہیں، یہ بات ان کو سمجھنی چاہیے۔
وجے دیورا کونڈا نے مزید کہا تھا کہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان پر حملہ کرنے کی ضرورت نہیں، کیوں کہ وہاں کی حکومت اور عوام اپنے ہی مسائل میں الجھے ہوئے ہیں۔
ان کی جانب سے پہلگام واقعے پر بات کرنے کے بعد ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا، جس کے بعد اداکار نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے قبائلی افراد سے معافی بھی مانگی۔
وجے دیورا کونڈا کا وضاحتی بیان میں کہنا تھا کہ ان کا مقصد کسی قبائلی شخص یا قبیلے کی دل آزاری کرنا نہیں تھا، اگر ان کے الفاظ سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو وہ معافی کے طلب گار ہیں۔













لائیو ٹی وی